• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

MQM ارکان کا سندھ اسمبلی کے باہر دوسرے روز بھی احتجاج

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ارکانِ اسمبلی کا سندھ اسمبلی کے باہر آج دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب بھی کیا۔

کنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم پاکستان کی ایک اسکیم بھی قبول نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے بجٹ میں کراچی اور حیدر آباد کا حق مارا گیا ہے، ہمیں سندھ بجٹ منظور نہیں ہے۔

پارلیمانی لیڈر ایم کیو ایم پاکستان کنور نوید جمیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے مسائل اور لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان نے سندھ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا تھا۔

ایم کیوایم پاکستان نے صوبائی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے اسے مسترد کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر نے کے بعد سندھ اسمبلی کی سیڑھیوں پردھرنا دے دیا۔

متحدہ کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے بجٹ پر عام بحث کے دوران اس بات پر کڑی تنقید کی کہ بجٹ میں صوبے کے شہری علاقوں کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، اپوزیشن کو گزشتہ بجٹ کا کچھ علم نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:

کراچی کے مسائل، لوڈشیڈنگ، سندھ، قومی اسمبلی کے باہر MQM کا احتجاج

انہوں نے سوال کیا کہ خزانہ کہاں خرچ ہوا ہے؟ جو تکلیف ہے اسی کا ذکر کریں گے، کراچی کے لیے کوئی نئی اسکیم نہیں ہے، کراچی کے لیے 2016ء کی اسکیموں کو 2017ء میں ختم کیا گیا۔

کنور نوید جمیل نے کہا کہ 36 اسکیموں کو رکھا گیا، جبکہ اس سے اگلے سال ان کو بھی ختم کر دیا گیا، مختلف محکموں کی کراچی کی اسکیموں کو ختم کر دیا گیا، کراچی میں ہر شخص پانی کی بنیادی ضرورت سے پریشان ہے، جیسے جیسے گرمی بڑھ رہی ہے پانی کی کمی بڑھ رہی ہے، پانچ سال مکمل ہوگئے ہیں، آج بھی ہم کہہ رہے ہیں کہ پانی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی لسانی تفریق بڑھتی ہے تو پیپلز پارٹی کے دور میں بڑھتی ہے، پیپلز پارٹی کے دور میں پکا قلعہ آپریشن اور دیگر آپریشن ہوئے، گزشتہ بجٹ میں بھی ہم یہی گنوا رہے تھے، اب بھی یہی گنوا رہے ہیں۔

تازہ ترین