• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں کورونا کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا


کورونا وائرس سے دنیا میں اب تک تقریباً پونے پانچ لاکھ انسان لقمہ اجل بن چکے ہیں مگر پاکستان میں حکومتی اور عوامی سطح پر کورونا کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا۔

دنیا نے الارم بجا دئیے، پاکستان میں کوروناوائرس کے مریضوں کی تعداد لاکھوں میں جاسکتی ہے، پھر بھی آدھی آبادی کورونا کے وجود سے انکاری اور باقی ڈاکٹر، حکیم اور مریضوں میں تقسیم، ماسک کا عدم استعمال اور غیر سنجیدہ بیانات، اعلی سرکار اور عام عوام دونوں جگہ برقرار ہے ۔

شہریوں سے پوچھا گیا کہ ماسک کیوں نہیں پہنتے، بیماری کو سنجیدہ کیوں نہیں لیتے؟ تو عام شہری کہنے لگا کہ ماسک پہننے سے انہیں پریشانی ہوتی ہے اسی لیے نہیں پہنتے۔

زرتاج گل صاحبہ وزیر تو موسمی تبدیلیوں کی ہیں لیکن تبدیلی Covid19 مطلب و معنی میں لے آئیں۔

ابھی زرتاج صاحبہ کے بیان کی گونج جاری تھی کہ ریاض فتیانہ نے ٹڈیوں کو کورونا کا تیر بہ ہدف نسخہ قرار دے دیا۔

علم صرف یہ نہیں کہ مجھے فلاں بات کا علم ہے، بلکہ یہ بھی علم ہی ہے کہ مجھے فلاں بات کا علم نہیں ہے، کیا موجودہ غیر معمولی حالات میں محض چپ رہ کر بھی ملک و قوم کی خدمت کی جاسکتی ہے۔

تازہ ترین