کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سید منورحسن حق کو حق اور باطل کو باطل کہنے میں کوئی لگی لپٹی نہیں رکھتے تھے،حقیقت میں وہ استقامت کے کوہ گراں تھے، ہم بھی ان نقشِ قدم پر چلتے رہیں گے،سید منورحسن،ایک نظریے،عقیدے،جہد مسلسل،صبر واستقلال،فقرو و درویشی، زہد و پاکیزگی کا نام اور علامت تھے، ان کا نظریہ،عقیدہ زندہ رہے گا قرآن وسنت کی بالادستی، اسلامی نظام کے قیام اور عوام کے جمہوری حقوق کے لیے جہد مسلسل جو ان کی زندگی کا مقصد تھا وہ جدوجہد جاری رہے گی، سید منورحسن نہ صرف پاکستان میں ایک قائد،مربی کی حیثیت رکھتے تھے بلکہ وہ عالمی اسلامی تحریکوں کے بھی لیڈر تھے اور یہ تحریکیں ان سے رہنمائی اور مشورہ لیتی تھیں۔ وہ افغانستان میں امریکی سامراج، مقبوضہ کشمیر میں برہمن راج اور پاکستان میں استعماری قوتوں کے اثر رسوخ کے شدید مخالف تھے، ان سے آزادی چاہتے تھے،ہماری جدوجہد بھی انہی خطوط پر جاری رہے گی، ان کے ”گو امریکہ گو“ کے بیانیے کو آج خطے میں مکمل پذیرائی مل چکی ہے۔