جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ ٹیکس حکام کے سامنے پیش ہو گئیں، سرینا عیسیٰ ایف بی آر کے دفتر پہنچیں جہاں انہوں نے تمام ریکارڈ اور منی ٹریل کی تفصیلات ایف بی آر کو جمع کرا دیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سرینا عیسیٰ سے لندن پراپرٹی پر 2 درجن کے قریب سوالات پوچھے گئے، کمشنر ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنیشنل ٹیکسز ذوالفقار احمد اور ان کی ٹیم نے سرینا عیسیٰ سے سوالات کیے۔
سرینا عیسیٰ نے انہیں جواب دیا کہ تمام سوالات کے تحریری جوابات موجود ہیں، لندن کی تینوں جائیدادوں کا جواب میں ہی دوں گی، بیٹا اور بیٹی ملک سے باہر رہتے ہیں۔
ایف بی آر کی ٹیم نے سرینا عیسیٰ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جواب کا جائزہ لے کر دیکھیں گے کہ نوٹس بھیجیں یا سوالنامہ۔
سرینا عیسیٰ نے لندن جائیدادوں کی خریداری سے متعلق تمام تفصیلات پیش کر دیں، تمام متعلقہ ریکارڈ دستاویز کی صورت میں جمع کرا دیئے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ٹیکس کمشنر کو جواب دیا کہ بیرونِ ملک رقم قانونی بینکنگ چینل سے بھیجی گئی۔
سرینا عیسیٰ نے کراچی امریکن اسکول میں نوکری کے دوران آمدن کا ریکارڈ بھی جمع کرا دیا، کراچی میں فروخت کردہ املاک کی تفصیلات بھی جمع کرا دیں، کلفٹن کراچی میں خریدی گئی پراپرٹی اور اس پرجمع کرایا گیا ٹیکس ریکارڈ بھی دے دیا۔
سرینا عیسیٰ نے والد سے تحفے میں ملنے والی زرعی زمین کی تفصیلات بھی پیش کر دیں، انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی اور نصیر آباد کی زرعی زمین کی تفصیلات بھی پیش کیں، بیرونِ ملک رقم بھیجنے کے لیے ڈالرز اور پاؤنڈ بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی جمع کرا دیں۔
سرینا عیسیٰ نے بتایا کہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے اکاؤنٹ سے تقریباً 7 لاکھ پاؤنڈ بھجوائے، برطانیہ میں خریدی گئی جائیداد سے میرے شوہر کا کوئی تعلق نہیں۔
سرینا عیسیٰ نے لندن کی جائیدادوں سے ملنے والے رینٹ کی تفصیلات بھی جمع کرا دیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی بینک کے پاس میری تمام بینک ٹرانزیکشن کی تفصیلات موجود ہیں، لندن کی تینوں جائیدادیں گزشتہ سال کے ٹیکس گوشوارے میں ظاہر کر دی تھیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کو لندن میں جائیدادوں کی خریداری پر نوٹس جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
بیگم جسٹس فائز کا ٹیکس دفتر کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنیکا فیصلہ
ایف بی آر کمشنر ان لینڈ ریونیو اور انٹرنیشنل ٹیکسز زون کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ، بیٹی سحر عیسیٰ اور بیٹے ارسلان کو گزشتہ ہفتے نوٹس بھیجے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے گریڈ 20 کے ان لینڈ ریونیو کے افسر ذوالفقار احمد کو معاملے کی تحقیقات کی ذمے داری سونپی گئی ہے۔
سرینا عیسیٰ نے ایف بی آر کے کمشنر انٹرنیشنل زون کو تفصیلی تحریری جواب داخل کرا دیا ہے۔
واضح رہے کہ عدالت نے گزشتہ ماہ ایف بی آر کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی بیرونِ ملک جائیدادوں پر رپورٹ کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا تھا۔