• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متحدہ ہی نہیں پی ٹی آئی بھی کے الیکٹرک سےناراض ہے، فواد چوہدری


کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم ہی نہیں پی ٹی آئی سندھ بھی کے الیکٹرک سے بہت ناراض ہے، بلاول بھٹو کو سندھ کا وزیراعلیٰ بن کر بنیادی اصلاحات کرنا چاہئے تھیں،اپوزیشن حکومت کیلئے کوئی خطرہ نہیں اس کی اپنی سیاست بحران کا شکار ہے ،احسن اقبال نے آج جو ریفرنس دائر کیا وہ صریحاً مذاق ہے، سینیٹ الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعہ ہونے چاہئیں، ، ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے پاکستانی ساختہ ڈرونز کا پہلا بیچ پندرہ دن میں آپریشنل ہوجائے گا۔

وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ بھی شریک تھے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کا پارلیمنٹ کے باہر کے الیکٹرک کیخلاف مظاہرہ ان کی سیاسی ضرورت تھی، پیپلزپارٹی نے اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ سے بات نہیں کی۔

خیال ہے کہ پیپلز پارٹی اورا سپیکر کے درمیان کوئی انڈراسٹینڈنگ ہوگئی ہے، مائنس ون کی بحث ہم نے نہیں میڈیا کے کچھ لوگوں نے شروع کروائی ، سینیٹ الیکشن میں ہینڈ آف شو کے ذریعہ ووٹنگ پر کسی کو اعتراض نہیں ہوگا۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نےکہا کہ ایم کیو ایم ہی نہیں پی ٹی آئی سندھ بھی کے الیکٹرک سے بہت ناراض ہے، پی ٹی آئی سندھ نے بھی کراچی میں لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے کیے ہیں، کے الیکٹرک میں 2.1ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی لیکن کراچی جیسے شہر کیلئے مزید اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے،گیس اور بجلی پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے، ہم باہر سے مہنگی گیس خرید کر ملک میں سبسڈی دے کر سستی بیچ رہے تھے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کا بڑھتا گردشی قرضہ ختم کرنا پیچیدہ عمل ہے، کے الیکٹرک کہتا ہے کہ واٹر بورڈ جیسے حکومتی اداروں نے اس کے پیسے دینے ہیں، جب وہ پیسے دیں گے تو ہم حکومت کو گیس کے پیسے دیں گے، کے الیکٹرک اگر واٹر بورڈ کی بجلی کاٹ دے تو کراچی میں پانی کا بحران ہوجائے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو کو سندھ کا وزیراعلیٰ بن کر بنیادی اصلاحات کرنا چاہئے تھی، بلاول سندھ کو ماڈل بناتے تو پیپلز پارٹی کی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بحالی ممکن ہوجاتی، اپوزیشن کی اپنی سیاست بحران کا شکار ہے وہ حکومت کیلئے کوئی خطرہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی سیاست کوئی خاص نہیں ہے بلاول صرف تقریریں کررہے ہیں، ن لیگ کو ابھی یہی نہیں پتا چل رہا کہ ان کی قیادت کس نے کرنی ہے، حکومت اپوزیشن پر توجہ دینے کے بجائے اپنی پالیسیاں مضبوط بنائے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم میں تیسری بار وزیراعظم بننے کی شرط کے خاتمے کے بعد لیڈر کو ضرورت نہیں کہ پارٹی کا اسٹرکچر بنائے،پاکستان میں پارٹیوں کے اسٹرکچر کی اس لئے اہمیت نہیں کہ یہاں لیڈر پارٹیوں سے بڑے مانے جاتے ہیں، احسن اقبال نے آج جو ریفرنس دائر کیا وہ صریحاً مذاق ہے، اگر باقی ریفرنسز کا معیار بھی یہی ہے تو ن لیگ کو اپنی پالیسی دیکھنا ہوگی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن پراسس پر حکومت اور اپوزیشن کا ایک موقف پر ہونا ضروری ہے، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ سینیٹ میں شو آف ہینڈ کے ذریعہ الیکشن کروائیں تاکہ ووٹوں کی خرید و فروخت نہ ہوسکے، احتساب کے نئے نظام پر حکومت اور اپوزیشن کا اتفاق ہونا بہت ضروری ہے۔

تازہ ترین