دیامر بھاشا ڈیم ملک میں پانی کے بحران کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ڈیم 6 اعشاریہ 4 ملین ایکٹر فٹ پانی کا ذخیرہ کرے گا اور 12 لاکھ ایکٹر فٹ اراضی پر کاشت ممکن ہو گی۔
دیامر بھاشا ڈیم سے 4500 میگاواٹ سستی بجلی بھی پیدا ہوگی یوں نیشنل گرڈ کو سالانہ 18 ارب 10 کروڑ یونٹ پن بجلی ملے گی۔
ڈیم کی تعمیر سے 16ہزار سے زائد افراد کو روزگار ملے گا جبکہ ملک کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی بچایا جاسکے گا۔
دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر 2028ء تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’دیامر بھاشا ڈیم ملک کا تیسرا بڑا ڈیم ہوگا‘
آج وزیراعظم عمران خان نے چلاس میں دیامر بھاشا ڈیم کی سائٹ کا دورہ کیا اور عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ یہ ڈیم ملک کا تیسرا بڑا ڈیم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جب قومیں آگے کا سوچتی ہیں تو ترقی کرتی ہیں، جو قومیں مشکل فیصلے کرنے سے کتراتی ہیں، وہ ترقی نہیں کرسکتیں، چین کی مثال ہمارے سامنے ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے ماضی میں قلیل مدتی فیصلے کیے، 90 کی دہائی میں تیل سے بجلی بنانے کے غلط فیصلے کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو پاکستان کا خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، دریاؤں سے بجلی بنانے کے بجائے تیل پر بجلی بنانے کو ترجیح دی، غلط فیصلوں سے ملک کی صنعتی ترقی کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں 10 ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا ہے، کورونا کہ وجہ سے شٹ ڈاؤن کرنے سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو کہتا ہوں ایس او پیز کے تحت سیاحت کو کھولیں، سیاحت کے لیے ایس او پیز مرتب کیے جائیں۔