پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دہری شہریت والوں کو غدار کہہ ڈالا تھا، جبکہ کابینہ ارکان میں سے 7غیر ملکی رہائشی نکلےاور4دہری شہریت کےحامل نکلے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ ایوان میں کسی رکن کو نہیں پتہ غیرملکیوں کو رعایت دینےکا آرڈیننس لایا گیا، قومی اسمبلی اجلاس جاری ہے اور آرڈیننس لایا گیا۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ ہم یا ن لیگ ایسا کرتی تو کنٹینر آجاتااور وہی تقریریں شروع ہوجاتیں، یہ جتنے لوگ ہیں وہ اپنے اثاثے یہاں لائیں اور شہریت وہاں چھوڑیں۔
انہوں نے کہا کہ کرائے کی کابینہ جو مرضی فیصلے کرے، جبکہ بلاول کا جملہ تاریخ کاحصہ بن گیا ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ بھی سلیکٹڈ ہے۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ یہ وقت بیچنے کا نہیں خریدنے کا ہے، اس وقت روز ویلٹ اور اسٹیل مل کون خریدے گا، آپ خوش ہو رہے ہیں کہ ٹرمپ نے ہوٹل خریدنے کی خواہش ظاہر کی۔
رہنما پی پی نے کہا کہ کورونا میں صحت کے شعبے میں سب سے زیادہ سندھ حکومت نے کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ 1990سے اب تک ادارے فروخت کرنے کا جائزہ لینے کےلیے کمیشن بننا چاہیے، ملک کو ادارے بیچنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر خوش ہے، آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں، کوئی پرائیوٹ بینک کسی کو قرضہ نہیں دے رہا، جبکہ نوجوانوں کو قرضے سرکاری اور ویمن بینک دے رہا ہے۔
رہنما پی پی نے کہا کہ ویمن بینک بینظیر کی آخری نشانی کو بھی آپ بیچنا چاہ رہے ہیں، جبکہ ہم نے پی ٹی سی ایل کس کو بیچا؟ ہم نے پی ٹی سی ایل پرائیویٹ نہیں دبئی کی پبلک سیکٹر کمپنی کو بیچا۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ کےالیکٹرک مشرف دور میں پرائیویٹائز کیا گیا، لوڈشیڈنگ گھنٹوں تک جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ میں صرف ایک شخص کانام ہے وہ وزیر اعظم ہے، تھر کول سرکاری اور نجی پارٹنر شپ ہے۔