• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

اسٹیک ہولڈرز باہمی اتفاق سے کھیلوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں

اسٹیک ہولڈرز باہمی اتفاق سے کھیلوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں
پی او اے کے صدر عارف حسن سائوتھ ایشن گیمز کی میزبانی کا پر چم وصول کرتے ہوئے

گذشتہ سال دسمبر کھٹمنڈو( نیپال) میں کھیلے گئے 13ویں سائوتھ ایشین گیمز کی اختتامی تقریب میں ساؤتھ ایشیاء اولمپک کونسل کیجانب سے 14 ویں سائوتھ ایشین گیمز کی میزبانی اور آفیشل فلیگ کے پاکستان کوملتے ہی جہاں پورے ملک میں کھلاڑیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی وہیں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن بھی ان گیمز کی میزبانی کیلئے فوری طور پر متحرک ہوگئی، اور اس ضمن میں مختلف فیڈریشنز سے مشاورت کرکے وینیوز کے تعین پرغوروفکر، انتظامی امورکی انجام دہی کیلئے مختلف کمیٹیوں اور گیمزکے بجٹ کے تخمینے کے حوالے سے میگاایونٹ کی تیاریوں کا آغازکردیا، مگر کسے خبر تھی کہ 2020 جسے اولمپک گیمز اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ سمیت مختلف کھیلوں کے عالمی مقابلوں کا سال قرار دیا جارہا تھا وہ کھیل کے میدانوں کوآباد کرنے کے بجائے ویران کردے گا۔

دنیا بھرمیں پھیلنے والے کورونا وائرس نےانٹرنیشنل ایونٹس کو بریک لگا دئیے گذشتہ چار ماہ میں ٹوکیو اولمپک گیمز سمیت تمام بڑے عالمی مقابلوں کے منتظمین کیجانب سے ایونٹس کی منسوخی کے اعلانات اخبارات کی شہ سرخیوں میں رہے 14 ویںساؤتھ ایشین گیمز کی میزبانی اور کورونا وائرس کے باعث ملک میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے منجمند ہونے کے حوالے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹنٹ جنرل (ر) سید عارف حسن کاکہنا ہے کہ سیف گیمز کو عالمی معیارکے مطابق کرائیں گے۔ 

جنوری میں اس حوالے سے حکومت کا خط لکھا تھا اور حکومت پاکستان نے اصولی طور پر گیمز کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے کوویڈ 19 کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے بہتر ہوتے ہی جنوبی ایشیائی ممالک سمیت متعدد حلقوں سے ملاقاتیں کی جائیں گی اس ضمن میں حکومت سے رابطے میں ہیں ، گیمز کے وینیوزکے حوالے سے جنرل عارف حسن نے کہا کہ اس سلسلے میں مختلف آپشنز پر غور جاری ہے ہماری خواہش ہے کے گیمز کو ایسے شہروں میں آرگنائز کیا جائے جہاں زیادہ سے زیادہ شائقین کھیل اسٹیدیمزکا رخ کریں اور وینیوز میں کھیلوں کے انفراسٹرکچرکو عالمی معیار کے مطابق تیار کیا جائے۔

اس ضمن میں لاہور، سیالکوٹ اور فیصل آباد کے نام بھی زیرغور ہیں ملک میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے سید عارف حسن نے کہا کہ کورونا کے باعث موجودہ صورحال میں کھیلوں کا آغاز نان کانٹیکٹ گیمز سے کیا جا سکتا ہے حکومت سے درخواست ہے کہ ایس او پی پر عملدرآمد کی ہدایت کے ساتھ ملک میں کھیلوں کی سرگرمیوں شروع کرنے کا اعلان کرے ابتدائی طور پر گالف، ٹینس سنگلز، ٹیبل ٹینس سنگلز، تیر اندازی اور دیگر کھیل آسانی سے کھیلے جاسکتے ہیں۔

کھیلوں پر کوویڈ۔19 کے عالمی اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے سید عارف حسن کا کہنا تھا کہ اس ضمن میںہم پر پڑنے والے اثرات دنیا سے کچھ مختلف نہیں تھے تاہم ہماری فیڈریشنز قابل تعریف ہیں جنہوں نے دستیاب ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا اورآن لائن سرگرمیوں کو منظم کیااس سلسلے میں تائیکوانڈو، کراٹے، باکسنگ، ہاکی ، والی بال، ووشو، بیس بال، ہینڈ بال فیڈریشنز نے اپنے کھلاڑیوں کے لئے آن لائن مقابلوں اور فٹنس پروگراموں کا انعقاد کیا پی او اے نے اولمپک ڈے آن لائن فٹنس پروگرام کے لئے آئی او سی پروگرام میں شریک ہو کر منایا پاکستان کو اس پروگرام میں حصہ لینے کے 202 ممبروں میں سے منتخب کردہ 23 ممالک میں سے ایک ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ 

اس ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی اعصام الحق نے کی اسپورٹس میں اسٹیک ہولڈرزکے کردار کے بارے میں پی او اے کے صدر کاکہنا تھا کہ پوری دنیا میں اسٹیک ہولڈرز اپنے اپنے شعبوں میں ہم آہنگی کے ساتھ مشترکہ مقصد یعنی بہتر کارکردگی کی طرف باہمی تعاون کرتے ہیں اسٹیک ہولڈرز باہمی اتفاق سے اسپورٹس کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیںکھیلوں کی ترقی کے لیے نجی شعبے اور کارپوریٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا اسپورٹس ڈپلومیسی کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لیے کھیل مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں بورڈ کی میٹنگ میں اس معاملے پر بات کی جائے گی پاکستان نے مشترکہ کھیلوں کے معاملے پر کبھی رکاوٹ پیدا نہیں کی دونوں ممالک کی اولمپک کمیٹیز مل کر اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ 

اگلے قومی گیمز کی میزبانی کے حوالے سے سید عارف حسن نے بتایا کہ نیشنل گیمز کی میزبانی کوئٹہ کو دی گئی ہے اور حالات سازگار ہوتے ہیں قومی گیمز کوئٹہ میں کرائے جائیں گے میڈلز لانے کی صلاحیت رکھنے والے کھلاڑیوں کو خصوصی تربیت دینا ضروری ہے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ملک میں اولمپک موومنٹ کو فروغ دینے اور اس کی ترقی، بین الاقوامی ملٹی اسپورٹس کھیلوں میں پاکستانی ایتھلیٹوں کی شرکت کو یقینی بنانے اور کھیلوں کی ترقی کے تکنیکی پہلوؤں میں معاونت کیلئے اپناکردار اداکرتی رہے گی۔

تازہ ترین
تازہ ترین