وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ یہ بات طے ہے کہ سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان کو اغوا کیا گیا ہے۔
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں صحافی کے اغوا سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شبلی فراز نے کہا کہ مجھے مطیع اللّٰہ جان کے اغوا کی تفصیل کا علم نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے جیسے ہی سینئر صحافی کے اغوا سے متعلق خبر ملی تو میں نے وزیر داخلہ بریگیڈئر (ر) اعجاز شاہ سے رابطہ کیا تھا۔
سینیٹر شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ اعجاز شاہ صاحب اسپتال جارہے تھے، راستے میں تھے دراصل ان کے بھائی کی طبیعت خراب ہے، بہرحال ان سے بات ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ آج ہی پتہ لگالیں کہ مطیع اللّٰہ جان اس وقت کہاں ہیں تاکہ ان کی بازیابی کی حکمت عملی بنائی جاسکے۔
واضح رہے کہ سینئر صحافی مطیع اللّٰہ جان دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتہ ہوگئے ہیں۔
سینئر صحافی کی اہلیہ کے مطابق اُن کے شوہر کی گاڑی G-6 اُن کے اسکول کے پاس کھڑی پائی گئی ہے۔
اہلیہ مطیع اللّٰہ جان کے مطابق اُنہیں بتایا گیا کہ اُن کے شوہر کو کچھ لوگ زبردستی اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے مطیع اللّٰہ جان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔