کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی نیب قانون میں مجوزہ ترامیم این آراو پلس ہے،ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے مذاق میں قیادت سے متعلق بات کی اس وقت بڑی جماعت ن لیگ ہے شہباز شریف ہی اپوزیشن کی قیادت کریں گے ،وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں بارش کے چار دن بعد گورنر سندھ کو وزیراعظم سے مل کر کراچی کی تکلیف کا بتانا پڑا وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن خود کو قوم کو بیوقوف بنارہی ہے، اپوزیشن نے جو مسودہ بانٹا اس پر ”پی پی اور ن لیگ کی تجویز کردہ ترامیم “لکھا ہوا تھا اپوزیشن نے کل اسمبلی میں انہی بلوں کی مخالفت کی آج اپنی خفت مٹائی، ،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ کیوں یہ مسودہ بانٹ رہے ہیں مگر کسی نے ان کا ساتھ نہیں دیا، یہ مسودہ اپوزیشن کی ترامیم کا نہیں تھا تو اس پر نان پیپر لکھ دیتے، شیری رحمٰن، نوید قمر، خواجہ آصف نے ہم سے کہا یہ پیکیج ڈیل ہے، آپ نیب قانون میں ترمیم کریں گے تو ہم ایف اے ٹی ایف پر ووٹ کریں گے،ہم نے کہاکہ ہمیں یہ پیکیج اور نیب قانون میں آپ کی ترامیم منظورنہیں ہیں، ریکارڈ پریہ بات کررہا ہوں کہ ن لیگ نے کہا یہ پیکیج ہے ہم نے کہا کہ نیب پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے تو یہ اٹھ کر چلے گئے، اپوزیشن نے کل اسمبلی میں انہی بلوں کی مخالفت کی آج اپنی خفت مٹائی، ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی بروقت ہونا ملکی مفاد میں ہے،اپوزیشن کی نیب قانون میں مجوزہ 34ترامیم این آر او پلس ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی بھی اپوزیشن سے اعتماد میں نہ لینے کا گلہ کررہی ہے، جے یو آئی کے ساتھ ایک دفعہ پھر ہاتھ ہوگیا ہے، حکومت نے اپوزیشن کی عزت رکھ لی ورنہ ان کی مزید رسوائی ہوتی، اپوزیشن کی کوشش یہی ہے کہ کسی طرح نیب سے نجات مل جائے، میرا کبھی بھی اپوزیشن سے ایسا رویہ نہیں رہا ہے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہیں خواجہ آصف کب سے بن گئے، خواجہ آصف اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر براجمان ہوگئے کیا انہوں نے ن لیگ میں مائنس ون کردیا ہے، خواجہ آصف اپنی کرسی سے کھڑے ہو کر بات کریں شہباز شریف کی کرسی پر کیسے قابض ہوگئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ن لیگ نیب قانون میں اپنی ترامیم نہ ماننے پر واک آؤٹ کرگئی، خواجہ آصف نے کہا حکومت نے ہمیں جواب نہیں دیا ہم نے کہا یہ ہوتے تو بتاتے، ہماری قانونی و سیاسی ٹیم نے اپوزیشن کی نیب ترامیم پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، اپوزیشن کی ترامیم کا مطلب ہے کہ پاکستان میں سب کو رہا کردیا جائے، ن لیگ و پی پی اس طرح این آر او پلس مانگ رہی ہے، اپوزیشن بہت نان سنس بات کررہی ہے، اپوزیشن پرایک رات میں عقل سلیم طاری ہوگئی تو اچھی بات ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے نیب قانون میں حکومتی ترامیم مسترد کردی تھی، اپوزیشن راتوں رات فیصلہ بدل کر اب خفت مٹانے کیلئے نئی داستان بنارہی ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی دس سال میں نیب قانون میں ترمیم نہیں کرسکی، ہم سے توقع کرتے ہیں دس گھنٹے میں ترمیم کردیں ، اپوزیشن چاہتی ہے ہم سب کرپشن پر پردہ ڈال دیں ہم ایسا نہیں کرسکتے، پی ٹی آئی کا سارا بیانیہ کرپشن کیخلاف ہے ہم کسی طرح ان ترامیم کو قبول نہیں کرسکتے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے انہیں ایوان میں بے نقاب کردیا تو انہوں نے سارا ڈرامہ مچایا، بلاول کو طوطا مینا کی کہانی پڑھادی جاتی ہے وہ آگے اسے پیش کردیتے ہیں، ایم ایل اے بل کے لئے غالباً مشترکہ اجلاس میں بات کرنا ہوگی، ہمارا مقصد ایف اے ٹی ایف کے بل منظور کروانا تھا تاکہ پاکستان گرے لسٹ سے نکلے، اپوزیشن ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں نیب ترامیم کروا کر اپنی بچت چاہتی تھی، ہم نے اپوزیشن کی یہ شرط مسترد کر کے پارلیمنٹ سے بل منظور کروائے، اپوزیشن نے سینیٹ میں ایف اے ٹی ایف بلوں کی حمایت کر کے اچھا کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے حلیف جے یو آئی والے ان کی بات پر قائل نہیں ہیں، ان کے ساتھ پریس کانفرنس کرنے والوں کا اعتماد ان سے اٹھ گیا ہے۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت افسوسناک طور پر مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، اسپیکر، تین وفاقی وزراء اور دو ایڈوائزرجس بات کے گواہ ہوں پھر بھی جھوٹ بولا جائے تو دال میں کالا نظر آتا ہے۔