• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کامیاب حج، سعودی عرب کا عمرہ بحال کرنے پر غور

جدہ/کراچی (شاہد نعیم/جنگ نیوز) کامیاب حج کے انعقاد کے بعد سعودی عرب کی حکومت نے عمرے پر عائد پابندی ہٹانے سے متعلق غور کرنا شروع کردیا ہے۔عرب نشریاتی ادارے العربیہ نے اپنی رپورٹ میں سعودی اخبار اوکاز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حکام نے عمرے پر عائد پابندی ہٹانے پر غور کرنا شروع کردیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت حج اور عمرہ نے کامیاب حج کے انعقاد کے بعد اشارہ دیا ہے کہ آنے والے چند ہفتوں میں عمرے پر عائد پابندی ہٹالی جائے گی۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ حکومت کب تک عمرے سے پابندی ہٹانے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ستمبر کے اختتام تک اس حوالے سے اعلان کردیا جائے گا۔

کورونا کی وبا کے باعث رواں برس فروری میں سعودی حکومت نے بیرون ممالک سے عمرے کے لیے آنے والے افراد کے ملک میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی تھی۔بعد ازاں حکومت نے مارچ کے آغاز میں تمام بیرونی و اندرونی زائرین پر عمرے کی پابندی کا اعلان کیا تھا۔کورونا کے کیسز میں کمی کے باوجود سعودی حکومت نے حفاظتی اقدامات کے تحت رواں سال فریضہ حج کو بھی محدود رکھا تھا اور کسی بھی دوسرے ملک سے عازمین کو آنے کی اجازت نہیں تھی۔

اس بار فریضہ حج کے لیے سعودی حکومت نے محض 10 ہزار عازمین کا انتخاب کیا تھا اور تمام عازمین سعودی عرب میں رہائش پذیر تھے۔حج کے بعد کسی بھی شخص میں کورونا کی تصدیق نہ ہونے کے بعد اب سعودی حکومت عمرے کی محدود اجازت دینے پر غور کر رہی ہے۔

دریں اثناء سعودی عرب میں اس سال محدود حج آپریشن کامیابی سے اختتام پذیر ہونے پر مملکت کے آٹھ شہروں سے آنے والے حجاج کو جدہ ائیر پورٹ سے ان کے شہروں کو روانہ کردیا گیا ہے۔ ححاج واپسی کے بعد اپنے گھروں میں 14 دن تک آئسولیشن میں رہیں گے۔

وزارت حج وعمرہ کے سیکریٹری ڈاکٹرحسین الشریف کا کہنا ہے کہ حج آپریشن کا ہر سطح سے جائزہ لیا جارہا ہے جو ایک روٹین کا معاملہ ہےانہوں نے کہا کہ ہرسال حج کے اختتام کے ساتھ ہی حج آپریشن کے تمام پہلوں پر غور کرکے جامع رپورٹ تیار کی جاتی ہے جس کی روشنی میں آئندہ برس کےلیے تیاریاں شروع کی جاتی ہیں۔

تازہ ترین