سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی جانب سے تعیناتیوں کے اختیار کا ازخود نوٹس لے لیا ۔
سپریم کورٹ نے نیب افسران کے نام پر پیسے لینے والے ملزم محمد ندیم کی ضمانت کے مقدمہ کے تحریری فیصلے میں ازخود نوٹس لیا۔
عدالتی حکمنامے میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب تعیناتیوں کا اختیار رولز کےتحت ہی استعمال کرسکتے ہیں، نیب آرڈیننس کے تحت 1999 ءسے آج تک رولز نہیں بن سکے ہیں۔
حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ کیا چیئرمین نیب آئین کے آرٹیکلز 240 اور 242 کو بالائے طاق رکھ سکتے ہیں؟اس کیس میں عدالت نے معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا ۔
جسٹس مشیر عالم نے چار صفحات پر مشتمل حکمنامہ تحریر کیا جس میں خود کو ڈی جی نیب عرفان منگی ظاہر کرنے والے ملزم ندیم احمد کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
اس موقع پر عدالت کی رجسٹرار آفس کو ازخودنوٹس الگ سے سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی۔