پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر ناکام حملے اور دہشت گردوں کے لیے منی لانڈرنگ میں بھارت ملوث ہے۔ ہمسایوں کیخلاف بھارت کے جارحانہ عزائم علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، بھارت خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہا ہے، کسی بھی وقت یہ لاوا پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ آزادی ایک نعمت ہے، آزادی کی قدر مقبوضہ کشمیر کی ماؤں سے پوچھیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔
انھوں نے مسئلے کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ایک سال میں تین مرتبہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں زیرِ بحث آیا، یہ اس بات کی دلیل ہےکہ مقبوضہ کشمیرکا مسئلہ تصفیہ طلب ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ رواں سال بھارت نے927 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور مقامی آبادی کو نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف دنیا بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، مقبوضہ کشمیر کی قیادت ایک سال سے پابند سلاسل ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور بچوں کی حرمت کو پامال کیا جارہا ہے، کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی انشاء اللّٰہ کامیاب ہوگی۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کسی غیر ملکی مبصر کو جانے کی اجازت نہیں اور نہ ہی عالمی مبصرین کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جانے کی اجازت ہے۔
پاکستانی سائیڈ سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے عالمی مبصرین کو لائن آف کنٹرول پر جانے کی اجازت ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہا ہے، کسی بھی وقت یہ لاوا پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام مظالم کے باوجود مقبوضہ کشمیرکے عوام جدوجہد آزادی کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت نے نفرت انگیزی کا جو بیج بویا وہ پورے بھارت میں پھیل چکا ہے، بھارت کی اسلحہ خریداری اس کے توسیع پسندانہ عزائم کا منہ بولتا ثبوت ہے جو اسلحے کی خریداری میں سرِفہرست ہے۔
میجرجنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے عوام کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔
انھوں کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث ہے، اس پوری قوم نے دہشتگردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی۔ بھارت کی ہر جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہم منظم اور تیار ہیں۔
افغانستان کی بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن افغانستان میں امن سے منسلک ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پاک افغان سرحد پر 1700 کلومیٹر پر فینسنگ کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فینسگ آپریشن کے دوران 70 آئی ای ڈیز کو ناکارہ بنایا گیا۔
انھوں نے ایک مرتبہ پھر عزم دہرایا کہ پاک فوج عوام کے ساتھ مل کر مادرِ وطن کے دفاع کے لیے تیار ہے۔