• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلال اور صبا مسجد میں فوٹو شوٹ کرنے والا پہلا جوڑا تھا؟

لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں پاکستانی گلوکار بلال سعید اور اداکارہ و ہدایتکار صبا قمر کے مبینہ رقص کے معاملے پرانٹر نیٹ صارفین دو حصوں میں بٹ گئے ہیں ۔

صبا قمر اور بلال سعید نے اپنے نئے گانے کی ویڈیو کی شوٹنگ کے لیے تاریخی مسجد وزیرستان کا انتخاب کیا اور اسی دوران دونوں فنکاروں کی محو رقص سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس پر دونوں فنکار تنازع کا شکار ہو گئے تھے ، شائقین کی جانب سے کیے گئے پر زور احتجاج پر اس ویڈیو کا ایکشن بھی لیا گیا ۔

اسی سلسلے میں اداکارہ صبا قمر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ دفعہ 295 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

اداکاری کے خلاف درج کیے گئے مقدمے میں صبا قمر کے ساتھی اداکار بلال سعید کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید نے مسجد کا تقدس پامال کیا لہذا ان دونوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اس مقدمے کے بعد مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر صباقمر کا نام ٹرینڈ کر رہا ہے ، سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اپنی رائے کا اظہار کیا جا ر ہا ہے جس کے مطابق انٹرنیٹ صارفین دو حصوں میں بٹے نظر آ رہے ہیں ۔

چند سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی متعدد نئے نویلے شادی شدہ جوڑے تاریخی مقامات اور مساجد میں شادی کا فوٹو شوٹ کرواتے ہیں مگر کبھی کسی نے کچھ نہیں کہا، اس بار شوبز انڈسٹری سے متعلق رکھنے والے دو فنکار ہیں اسی لیے اُنہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

ٹوئٹر صارفین کی جانب سے ایک مولوی کی تصویر شیئر کرتےہوئے کہنا ہے کہ مسجدوں میں ہونے والی بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی پر بھی حکومت کو نوٹس لینا چاہیے اور سخت کارروائیاں کی جانی چاہیے ۔

صبا قمر کے مداحوں کی جانب سے اُنہیں سپورٹ کیا جا رہا ہے اور  دیگر شادی شدہ جوڑوں کے خلاف بھی ایکشن لینے کا مطالبہ کیا  جا رہا ہے ۔

واضح رہے کہ گلوکار بلال سعید، اداکارہ صبا قمر اور اُن کی ٹیم کی جانب سے معافی بھی مانگی گئی تھی، دونوں فنکاروں کا معافی مانگتے ہوئے کہنا تھا کہ  اگر ہم نے انجانے میں کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے تو ہم دل سے آپ سے معافی مانگتے ہیں۔

تازہ ترین