• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے دو سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اپنی ہی حکومت کی 3 بڑی غلطیاں بتادیں۔

میڈیا کے روبرو اپنی حکومت کی 2 سالہ کارکردگی کی خوبیاں پیش کرتے ہوئے اسد عمر نے 3 بڑی غلطیوں کا بھی اعتراف کیا۔

انہوں نےکہا کہ میڈیا سے تعلقات میں بگاڑ سب سے پہلی غلطی تھی کیونکہ میڈیا ہی نے اصلاحات کا بیانیہ عوام تک پہنچانا تھا۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ جبکہ میڈیا تک یہ پیغام پہنچا کہ ہم تو آئے ہی انہیں ختم کرنے کےلیے ہیں، جس کی وجہ سے ہمیں شروع کے دنوں میں کافی مشکلات پیش آئیں۔

انہوں نے دوسری غلطی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے احتساب سے متعلق بیانیے کو ٹھیک سے ہینڈل نہیں کیا۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ احتساب ہی وہ واحد نکتہ ہے، جس کی بنیاد پر عمران خان کی 22 سالہ جدوجہد کامیاب ہوئی اور وہ وزیراعظم بن گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پہلے دن سے این آر او مانگ رہی تھی جبکہ میڈیا کے روبرو وہ کہتے تھے کہ ہم نے کس سے این آر او مانگا ہے؟ بلآخر حزب اختلاف کی 34 شقوں کے ذریعے بات پورے پاکستان کے سامنے آگئی۔

اسد عمر نے کہا کہ احتساب کے معاملے پر عمران خان تو صرف یہی کرسکتا تھا کہ وہ ادارے آزاد کردے کہ وہ جس کیس پر چاہے کام کریں، لیکن اب تو ہمارے سپورٹر بھی کہتے ہیں کہ چور تو ابھی بھی ہیں اور انہیں سزائیں نہیں ہوئی ہیں۔

تیسری بڑی غلطی یہ ہے کہ ہم مہنگائی اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو کنٹرول نہیں کرسکے، جو اب بھی حکومت کے لیے پریشانی کا باعث ہیں۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ اس حوالے سے بھی آٹے اور چینی کی سب سے زیادہ بات ہوئی ہے، اس میں شک نہیں اس میں مافیاز ملوث رہیں، لیکن اگر عوام سے پوچھیں گے کہ کیا اچھا نہیں ہوا تو وہ ضرور کہیں گے کہ مہنگائی بہت ہوئی۔

تازہ ترین