کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام’’ آپس کی بات‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ نوازشریف ملک میں رہیں یا باہر کوئی فرق نہیں پڑتا،شہبازشریف نے نوازشریف سے کہا کہ حمزہ شہبازکو وزیراعلیٰ پنجاب بنائیں تو میں وزیراعظم کی کرسی سنبھال لوں گا لیکن نوازشریف نے ان کی تجویز نہیں مانیں اس لئے شہبازشریف وزیراعظم نہیں بنے،نون لیگ کے پیچھے عوام نکلنے کو تیار نہیں ہیں ،کورونا نے عوام کوتھکا دیا ہے اللہ کا کرم ہے کہ پاکستان میں وبا تیزی سے نہیں پھیلی ،نوازشریف کے خلاف یکم ستمبر کا کیس اہم ہے ،وہ سوچ سمجھ کر بیرون ملک گئے ہیں ان کا خیال تھا کہ کورونا سے پاکستان میں زیادہ تباہی آئے گی اس لئے انہوں نے شہبازشریف کو پاکستان بھیجا تاکہ وہ عوام کی ہمدردی حاصل کریں ۔ اپوزیشن فضل الرحمان جبکہ فضل الرحمان اپوزیشن کے کاندھوں پر بندوق رکھ کر چلاناچاہتے ہیں ۔نوازشریف ملک میں رہیں یا باہر کوئی فرق نہیں پڑتا ،انہیں وطن لاکر مزید شورہوگا وہ باہر ہی رہیں تو اچھا ہے ۔اے پی سی ہوئی تو اس میں زیادہ وزن نہیں ہوگا ۔فضل الرحمان کے دھرنے میں جان نہیں ہوگی ۔برطانیہ کے ساتھ مجرموں کے تبادلے کا کوئی قانون نہیں نوازشریف تاجر ہیں انہیں لانا آسان نہیں ہوگا ،میں کابینہ کا حصہ ہوں اس لئے نوازشریف کو لانے کے فیصلے کی توثیق کروں گا ۔نوازشریف کوباہر جانے کی اجازت دینے کے حق میں تھا ۔اس وقت فضا ایسی تھی کہ یوں لگتا تھا نوازشریف کی طبیعت کافی ناساز ہے انہوں نے میڈیا کو مینج کیا اورباہر جانے کاماحول بنالیا ۔ مریم نوازکہتی ہیں کہ انہیں یہاں یرغمال بنا کر رکھا ہے اس بیان سے میری ڈیل سے متعلق بات درست ثابت ہوتی ہے ۔مریم نوازچاہتی ہیں کہ شہبازشریف کا بھی سیاست میں حصہ ختم ہوجائے ،شہبازشریف نے نوازشریف سے کہا کہ حمزہ شہبازکو وزیراعلیٰ پنجاب بنائیں تو میں وزیراعظم کی کرسی سنبھال لوں گا لیکن نوازشریف نے ان کی تجویز نہیں مانیں اس لئے شہبازشریف وزیراعظم نہیں بنے ۔کابینہ میں گفتگو ہوئی کہ شہبازشریف نے نوازشریف کی ضمانت دی تھی اب اس میں کون ساقانونی راستہ اختیارکیاجاسکتا ہے ۔