کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں اپنے گھر میں گولی لگنے سے ہلاک ہونے والی ڈاکٹر ماہا شاہ کا اپنی ایک دوست کو بھیجا گیا آخری وائس نوٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ۔
سوشل میڈیا پر ڈاکٹر ماہا علی کی واٹس ایپ چیٹ اور وائس نوٹ تیزی سے وائرل ہو رہے ہیں جن میں وہ اپنے بوائے فرینڈ جنید کی جانب سے خود پر ہونے والے ظلم و جبر سے متعلق بات کر رہی ہیں ۔
وائس نوٹ میں ڈاکٹر ماہا علی کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’وہ شدید ذہنی پریشانیوں کا شکار ہیں، جنید نے اُن کی زندگی عذاب کی ہوئی ہے اور اُنہیں آرام اور پر سکون نیند کے لیے نیند کی گولیوں کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔‘
وائس نوٹ میں سُنا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر ماہا علی اپنی دوست کو بتا رہی ہیں کہ وہ ذہنی دباؤ کے سبب مرگی کا شکار ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پولیس کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ ڈاکٹر ماہا علی نے اپنے دوست جنید کے تشدد سے تنگ آ کر خود کو مارا تھا۔
ایس ایس پی ساؤتھ شیراز نذیر کے مطابق پراسرار موت کے حوالے سے پولیس تفتیش مکمل کرلی گئی، متوفیہ ماہا علی کو پستول فراہم کرنے کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا ۔
دوسری جانب ماہا علی کے دوست جنید کی جانب سے دیئے گئے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ اور ڈاکٹر ماہا جلد شادی کرنے والے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈاکٹر ماہا کی میڈیکو لیگل رپورٹ میں قتل کیے جانے کا امکان سامنے آگیا
تفتیشی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر ماہا کے قریبی دوست جنید کا بیان لیا گیا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ مرحومہ ماہا علی شاہ سے میرے روابط 4 سال سے تھے، ہم جلد ہی شادی کرنے والے تھے۔
بعد ازاں ڈاکٹر ماہا کے والد کی جانب سے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ جنید اور ماہا کی شادی کی خبریں بے بنیاد ہیں، جنید میری بیٹی کو دھمکاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈاکٹر ماہا علی کی قبر کشائی اورپوسٹ مارٹم کرانے کا فیصلہ
ڈاکٹر ماہا کے والد آصف علی شاہ کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ مجھے میری چھوٹی بیٹی نے ماہا کی خودکشی کے بعد معاملات سے آگاہ کیا۔