پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ پہلے انسان بنو پھر سیاستداں بنو، پہلے انسان بنو پھر وزیر بنو!، انصاف کا مذاق نہ اڑایا جائے۔
میر پور خاص میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی ہم بہت عزت کرتے ہیں مگر وہ مریدوں سے لینے کے لیے آتے ہیں انہیں دینے کے لیے نہیں آتے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب اور بارش سے بہت نقصان ہوا ہے، اس قومی سانحے میں ایک ہونا پڑے گا، ملک میں زراعت ایمرجنسی آج تک نافذ نہیں کی گئی، ہمیں غریب کسانوں کو ریلیف دینا پڑے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایل بی او ڈی کا معاملہ آج کا نہیں پرانا ہے، سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ٹیمیں موجود ہیں، بلوچستان میں بھی بہت نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء اور ٹڈی دل کے نقصان سے لوگ ابھی نکل نہیں پائے تھے کہ بارش کی تباہ کاری کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ تاریخی بارش سے ہونے والے نقصان کے لیے غیر معمولی مدد کرنا ہوگی، زراعت کو نقصان ہوتا ہے تو پورے پاکستان کو نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت ایمرجنسی آج تک نافذ نہیں کی گئی، غریب کسانوں کو ریلیف دینا پڑے گا، بڑے زمینداروں کے علاوہ چھوٹے کسانوں کو ہنگامی بنیادوں پر مدد کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
وفاق سے اپنا حق چھین کر رہیں گے، بلاول بھٹو زرداری
بلاول کے پاؤں میں صوفے سے ٹکرانے کے باعث فریکچر
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت 5 گھنٹوں کا ٹرپ لگا کر واپس نہ جائے، بارش متاثرین کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ این ایف سی میں حصہ نہ ملنے کا بار بار کہتا ہوں، 2011ء میں بارش کے بعد پوری دنیا کی توجہ حاصل کی گئی تھی۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اکیلے قدرتی آفت کا سامنا نہیں کر سکتے، این ڈی ایم اے اپنی ذمے داریاں پوری کرے۔