لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے آفس کے باہر ہنگامہ آرائی کے کیس میں مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد حسین بھٹہ نے سماعت کرتے ہوئے پولیس کو رانا ثناء اللّٰہ کی گرفتاری سے روک دیا۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے رانا ثناء اللّٰہ کی 16 ستمبر تک ضمانت منظور کی ہے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ شاملِ تفتیش بھی ہوں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ پر سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نیب آفس میں پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کا الزام ہے۔
نون لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللّٰہ نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور ہم سب پر قائم دہشت گردی کے مقدمے کو چیلنج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیئے: نواز شریف بیماری کی وجہ سے بیرون ملک گئے، رانا ثناء
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، عوام کا بھی کوئی پرسانِ حال نہیں ہے، مقدمے میں بعد میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں۔
رانا ثناء اللّٰہ کا مزید کہنا ہے کہ 2 تاریخ کو نئے سی سی پی او نے چارج لیا اور 3 ستمبر کو مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کر دی گئیں۔
رہنما مسلم لیگ نون کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت نیب گردی اور پولیس گردی کر رہی ہے، کل نیب میں پیش ہو رہا ہوں۔