• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل کی پہلی خاتون ماڈل مے ٹیگر کا متحدہ عرب امارات میں فوٹوشوٹ

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)امارات – اسرائیل تعلقات کے مابین بحال ہونے کے بعداسرائیل کی پہلی خاتون ماڈل مے ٹیگر نے متحدہ عرب امارات میں فوٹوشوٹ کرایا ہے۔عرب نیوزکے مطابق مے ٹیگر نے متحدہ عرب امارات کی ماڈل انستاسیا کے ہمراہ صحرامیں فوٹوشوٹ کرایا ہے۔متحدہ عرب امارات اوراسرائیل کےدرمیان 13 اگست کو تاریخی معاہدہ طے پایا تھا جس میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مکمل طور پر معمول پر لانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔اس شوٹ میں دونوں ماڈلز دبئی کے صحرامیں اسرائیلی اور اماراتی پرچموں کو لہرا رہی ہیں۔‘فکس’ خواتین کے زیر جامہ مصنوعات بنانے والا اسرائیلی برانڈ ہے۔ متحدہ عرب امارات کی روایات کو مقدم جانتے ہوئے انہوں نے صرف اپنے پاجاموں کے لیے فوٹوشوٹ کرایا ہے۔ ماڈل ٹیگر نے اس فوٹو سوٹ کو سیاسی اور فیشن انڈسٹری کا تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں بہت خوش ہوں کہ میں اسرائیلی برانڈ کے لئے ماڈلنگ کرنے والی پہلی خاتون ماڈل ہوں ۔ٹیگر کا کہنا ہے کہ ‘ہم یہاں کے قوانین کی عزت کرتے ہیں۔ ’پروڈیوسرنویا یوہاننوف کا کہنا ہے کہ ‘جب ہم نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول کی سطح پر لانے کے معاہدے کے بارے میں سنا تو ہم نے سوچا کہ دبئی میں شوٹ کرنا سب سے زیادہ دلچسپ کام ہوگا۔ دوسری جانب اسرائیلی انٹیلی جنس کے وزیر ایلی کوہن نے دعوی کیا ہے کہ آئندہ تین سے پانچ برس میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین سالانہ تجارت $ 4 بلین تک پہنچ جائے گی۔خیال رہے کہ اسرائیلی شہریوں کے لیے ویزوں تک باآسانی رسائی اور دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست پروازوں کا ابھی تک آغاز تو نہیں ہوا ہے اس لیے فوٹوشوٹ کی ٹیم غیراسرائیلی پاسپورٹ پر پرواز کے ذریعے براستہ یورپ متحدہ عرب امارات پہنچی ہے۔

تازہ ترین