• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنسی زیادتی کیخلاف آواز اُٹھانے کا وقت آگیا ہے، سونیا حسین

معروف اور باصلاحیت اداکارہ سونیا حسین کا کہنا ہے کہ اب جنسی زیادتی کے خلاف آواز بُلند کرنے کا وقت آگیا ہے۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر سونیا حسین نے ایک خصوصی تصویر پوسٹ کی جس میں عورت سے جنسی زیادتی کی دردناک منظر کشی دکھائی گئی ہے۔


تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’بس بہت ہوگیا، اب مزید ناانصافی برداشت نہیں ہوگی، اب پاکستان میں کسی کو جنسی زیادتی کا شکار نہیں بننے دیا جائےگا۔‘

سونیا حسین نے ملک میں عورتوں اور بچوں کے تحفظ کے حوالے سے لکھا کہ ’ہم اپنے ملک کو ہر شخص کے لیے ایک بہتر اور محفوظ جگہ بنانا چاہتے ہیں، اور اب وہ وقت آگیا ہے کہ جب ہم اپنی دبی ہوئی آوازوں کو بُلند کریں اور انصاف کے لیے یکجا کھڑیں ہوں۔‘

اداکارہ نے آج شام 5 بجے کراچی پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاج میں سوشل میڈیا صارفین کو بھی شرکت کرنے کی دعوت دیتے ہوئے لکھا کہ ’آپ سب بھی مجھ سمیت میرے ساتھیوں کے ساتھ کراچی پریس کلب آئیں جہاں ہم جنسی زیادتی کے خلاف ایک پُرامن احتجاج کریں گے۔‘

اُنہوں نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں کراچی پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاج کے اوقات بھی لکھے: 

14ستمبر، شام 5 بجے سے 7 بجے تک

آخر میں اُنہوں نے صارفین سے سوال کیا کہ ’کیا ہم سب ایک ساتھ ہیں؟‘

یاد رہے کہ اِس سے قبل سونیا حسین نے ملک میں زیادتی کے بڑھتے کیسز اور لاہور موٹروے واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے اپنے جذبات بیان کیے تھے۔


سونیا حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انصاف کسی چڑیا کا نام نہیں ہے کیونکہ یہاں عام آدمی ہمیشہ انصاف کی طلب میں مارا مارا پھرتا ہے لیکن اُسے انصاف نہیں ملتا۔

اداکارہ نے کہا تھا کہ جس ملک میں کتّوں کا قانون ہو، جہاں بچے، بچیاں، عورتیں، کتّے، بلیاں اور یہاں تک کے قبروں میں لاشیں بھی محفوظ نہ ہوں تو وہاں سوشل میڈیا پر پوسٹس لگانے اور احتجاج کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ جب تک قانون کے محافظ اور سربراہان کے گھروں میں گُھس کر اُنہیں جوتے نہیں ماریں جائیں گے تب تک اعلیٰ حکام کو احساس نہیں ہوگا کہ آخر غیر محفوظ ہونے کا احساس کیسا ہوتا ہے۔

تازہ ترین