• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور


پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں ا ینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل2020 کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

بل کے تحت منی لانڈرنگ پر قید کی سزا 10 سال تک اور ڈھائی کروڑ روپے تک جرمانہ ہے، کسی بھی صارف کے اکاؤنٹ کی مانیٹرنگ کی جا سکے گی اور مشکوک ٹرانزیکشن کو تحقیقاتی ایجنسی کورپورٹ کیا جائے گا۔

نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی اور جنر ل کمیٹی قائم ہوگی جس میں انٹیلی جنس اداروں کے حکام بھی شامل ہوں گے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا، جس کے بعد اپوزیشن کی غیر موجودگی میں مرحلہ وار بلز پیش کیے گئے اور قانون سازی کا عمل مکمل کیا گیا۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کی اور ارکان کی ایک دوسرے سے تلخ کلامی ہوئی ، اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا ۔

اجلاس میں ترمیم کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے واک آؤٹ کردیا ۔

 وقف املاک بل 2020 کیا ہے ؟

 وقف املاک بل 2020 کے مطابق وفاق کے زیرانتظام علاقوں میں مساجد، امام بارگاہوں کے لیے زمین وقف کرنے سے پہلے رجسٹرڈ کرانا ہوگی، مدارس اور دیگر فلاحی کاموں کے لیے زمین وقف کرنے سے قبل رجسٹرڈ کرانا ہوگی۔

بل کے مطابق حکومت کو وقف املاک پر قائم تعمیرات کی منی ٹریل معلوم کرنے اور آڈٹ کا اختیار ہوگا، وقف کی زمینوں پر قائم تمام مساجد، امام بارگاہیں، مدارس وغیرہ وفاق کے کنٹرول میں آجائیں گی۔

بل کے مطابق وقف املاک پر قائم عمارت کے منتظم منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے تو حکومت انتظام سنبھال سکے گی، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال تک سزا ہوسکے گی۔

وقف املاک بل کے مطابق حکومت چیف کمشنر کے ذریعے وقف املاک کے لیے منتظم اعلیٰ تعینات کرے گی، منتظم اعلیٰ کسی خطاب، خطبے یا لیکچر کو روکنے کی ہدایات دے سکتا ہے، جبکہ منتظم اعلیٰ قومی خود مختاری اور وحدانیت کو نقصان پہچانے والے کسی معاملے کو بھی روک سکے گا۔


تازہ ترین