پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے راستے میں نئی رکاوٹ آ گئی، شیڈول کے مطابق الیکشن کمیشن کو آج ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت کرنا تھی۔
پنجاب حکومت کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے پنجاب میں ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت 15دن کے لیے موخرکردی، پنجاب حکومت نے استدعا کی کہ حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت کی گئی تو حلقہ بندی اتھارٹیز کے دفاتر میں لوگوں کے اعتراضات داخل کرنے اور ان کی سماعت کے سلسلے میں بہت رش ہوجائے گا۔
سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال میں عوام کی صحت عامہ کو خطرہ لاحق ہوگا۔
الیکشن کمیشن اعلامیہ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے پنجاب میں حلقہ بندیوں کی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ بندیوں کی اشاعت 18 ستمبر کو ہونا تھی۔
سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں ولیج، پنچایت و نیبرہوڈ کونسلز کے نام رکھنے کی کابینہ سے منظوری ضروری ہے۔ آج حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت کی گئی تو حلقہ بندی اتھارٹیز کے دفاتر میں لوگوں کے اعتراضات داخل کرنے اور ان کی سماعت کے سلسلے میں بہت رش ہوجائے گا۔
کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال میں عوام کی صحت عامہ کو خطرہ لاحق ہوگا۔ ان وجوہات کو بھی سامنے رکھتے ہوئے حلقہ بندیو ں کی اشاعت ابھی نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو مناسب وقت دیا جائے تاکہ ولیج، پنچایت و نیبرہوڈ کونسلوں کے ناموں کی منظوری صوبائی کابینہ سے لی جاسکے۔ حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت میں 15 دن کی توسیع کی جائے۔
الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ صوبائی حکومت کی استدعا اور کسی قسم کی ممکنہ قانونی پیچیدگیوں سے بچنے اور لوکل گورنمنٹ انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے حکومت پنجاب کی استدعا منظور کی جاتی ہے، حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت کو فی الحال موخر کیا جاتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ کورونا وباء سے متعلق پنجاب حکومت کا تفصیلی موقف الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے، تاکہ الیکشن کمیشن انتخابات کے انعقاد سے متعلق مناسب اقدامات اٹھا سکے۔