لاہور سیالکوٹ موٹر وے ایم 11 پر آج تک کوئی پٹرول پمپ بنا ہے نہ ورکشاپ اور نہ پنکچر لگانے کی دکان ہے، جبکہ مسافروں کیلئے باتھ روم کی سہولت بھی نہیں ہے، تاہم موٹروے پر دس روز قبل خاتون سے زیادتی کے واقعے کے بعد پنجاب حکومت کو ہوش آگیا ہے اور اُس نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے کی ویرانیاں دور کرنے کے لیے ہنگامی انتظامات شروع کر دیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: لاہور : موٹر وے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی
لاہور سیالکوٹ موٹر وے ایم 11 پر ریپ کیس کے بعد 91 کلو میٹر طویل موٹر وے کی ویرانیاں دور کرنے کیلئے فور ی اقدامات شروع کردیئے گئے۔
لاہور سیالکوٹ موٹر وے کھلنے کے بعد آج تک اس پر پٹرول پمپ بنا نہ ورکشاپ اور نہ ہی باتھ روم کی سہولت فراہم کی گئی، تاہم خاتون سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا تو حکومت کی پھرتیاں بھی سامنے آنے لگیں، ٹول پلازہ پر اسپیشل پروٹیکشن یونٹ جبکہ موٹر وے پر پٹرولنگ فورس تعینات کردی گئی ہے۔
مسافروں کی سہولت کے لئے ہیلپ لائن 1124 کے بورڈ بھی آویزاں کردیئے گئے ہیں اور اگر دوران سفر پٹرول ختم ہو جائے تو پریشان نہ ہوں، 1124 پر فون کریں، پٹرولنگ فورس کے اہلکار پٹرول فراہم کریں گے، جبکہ گاڑی خراب ہونے پر یہی اہلکار گاڑی کی مرمت بھی کریں گے۔
مسافروں کو فوری سہولت فراہم کرنے کیلئے پنجاب ہائی ویز کی تمام گاڑیوں کو ٹریکرز اور وائرلیس سے منسلک کر دیا گیا ہے۔