• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران میں خواتین کا میوزیکل بینڈ ’ڈنگو‘سرتال میں نئے ٹرینڈ لا رہا ہے

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران میں خواتین کا یہ میوزیکل بینڈ روایتی موسیقی بجاتا ہے جسے مقامی زبان میں ’بنڈاری‘ کہتے ہیں۔کسی دوسرے ملک میں شاید یہ ایک عام بات ہو کہ خواتین موسیقی کے لیے اپنا ایک بینڈ بنائیں لیکن ایران میں خواتین کا بینڈ ہونا ایک غیرمعمولی بات ہے۔2016 کے آخر میں بنائے جانے والے اس ایرانی بینڈ کا نام ’ڈنگو‘ ہے جو مقامی بولی میں شیر خوار بچوں کی طرف سے اٹھائے جانے والے پہلے لڑکھڑاتے ہوئے قدموں کو کہا جاتا ہے۔اس بینڈ میں شامل خواتین اپنے سر اور تال سے ایران میں نیا ٹرینڈ لا رہی ہیں۔ایران میں خواتین کو انفرادی پرفارمنس کی اجازت نہیں ہے اور ان کے بینڈ میں کم از کم تین خواتین کا ہونا لازمی ہے۔یا پھر کسی بھی بینڈ کے لیے شرط ہے کہ اس میں ایک مرد اور ایک عورت ضرور ہوں۔ پرفارمنس کے بعد اس بینڈ کی ایک رکن نوشین یوسف زادی نے کہا کہ ’ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آخرکار آپ کو معاشرے کے ایک نئے حصے نے دیکھ لیا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہماری تمام تر تربیت کا صلہ مل گیا۔‘اس میوزیکل بینڈ نے پہلی مرتبہ جولائی 2018میں شیراز عود فیسٹیول میں پرفارم کیا تھا۔

تازہ ترین