کراچی(اسٹاف رپورٹر) کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن لائسنس میں تبدیلی کیلئے منعقدنیپرا کی عوامی سماعت میں شہری کے الیکٹرک کیخلاف پھٹ پڑے اور شدید نعرے لگائے جس سے سماعت میں بدنظمی پیدا ہوگئی۔ شور شرابے کے باعث چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی بار بار تنبیہ کرتے رہے اور سماعت آدھے گھنٹے کیلئے مؤخر بھی کی ، سماعت کے دوران شہریوں کی کے الیکٹرک حکام کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی سماعت سے روانہ ہوگئے۔ کے الیکٹرک حکام نے ڈسٹری بیوشن لائسنس میں ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے سماعت کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا اور کہا کہ جولائی 2023ء تک جنریشن اور ڈسٹری بیوشن کا اختیار اس کے پاس ہےاس میں وقت سے پہلے ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ تفصیلات کےمطابق کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن لائسنس میں تبدیلی کیلئے منعقد عوامی سماعت میں شہریوں نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ، عوامی نمائندوں ، تاجروں، صنعتکاروں اور صارفین کی اکثریت کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے دیگر کمپنیوں کو بھی شہر میں بجلی تقسیم کے لائسنس دئیے جائیں ۔ اجلاس میں شور شرابے اور بد نظمی کے باعث چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی نے اسے آدھے گھنٹے کے لئے موخر کردیا ۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سےسماعت صبح دس بجے سے دوپہر ایک بجے تک جاری رہی ۔ چیئر مین نیپرا نے کے الیکٹرک کو مؤقف پیش کرنے کا موقع دیا تو سماعت میں شریک شہریوں نے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے لگائے جس سے سماعت میں تلخ کلامی بھی ہوئی شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں نہیں سنا جائے گا تو پھر سماعت کس لیے ہے۔ چیئرمین نیپرا بار بار تنبیہ کرتے رہے اور کہا کہ جو منظم انداز میں بات نہیں کرے گا اسے ہال سے باہر نکال دیں جس پر شہریوں نے شدید شور شرابا کیا اور کہا کہ یہاں وقت ضائع کرنے کیلئے ہمیں بلوایا گیا۔تلخ کلامی کے بعد کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی سماعت سے روانہ ہوگئے۔کے الیکٹرک کے چیف فنانس افسر عامر غازیانی نے ڈسٹری بیوشن لائسنس میں ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے سماعت کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا اور کہا کہ جولائی 2023ء تک جنریشن اور ڈسٹری بیوشن کا اختیار اس کے پاس ہےاس میں وقت سے پہلے ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ بعض شرکاء نے کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لینے کا مطالبہ بھی کیا۔ ایک بار وقفے کے بعداجلاس جاری تھا کہ سابق گورنر سندھ کمال اظفر نے اپنی باری پر کہا کہ کے ای ایس سی کو جب پرائیوٹائز کیا گیا اس وقت یہ سونے کی چڑیا تھی ایم کیو ایم نے ہی اسے بیچا اور ریکوری افسر بھی بنی ہو ئی تھی اس وقت اس نے کوئی اعتراض نہیں کیا بلکہ کہا جاتا تھا جو قائد کا غدار ہے موت کا حقدارہے ان ریمارکس پر اجلاس میں موجود سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے شدید احتجاج کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری اور دیگر بھی موجود تھے دونوں طرف سے ہونے والے شور شرابے کو چیئرمین نیپرا نے کنٹرول کرنے کی کوشش کی لیکن صورتحال بہتر نہ ہونے پر انہوں نے اجلاس ختم کر دیا۔ قبل ازیں خطاب کرتے ہوئے خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے قرار داد پاس ہے کہ دوسری کمپنی کو بھی موقع دیا جائے۔جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس ادارے نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا ہےاس کا لائسنس منسوخ اور آڈٹ ہونا چاہئے، کے الیکٹرک لوگوں پر ظلم کرتا ہےجعلی ویڈیو بنا کر پانچ اور چھ چھ لاکھ روپے تک کے بل بنا دیتے ہیں۔ صنعتکار عبدالستار جمانی نےکہا کہ جنریشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں الگ الگ ہونا چاہئیں سائٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے نے اپنے مؤقف میں کہا کہ ہمیں گرڈ اسٹیشن سے براہ راست بجلی دی جائے خود تقسیم کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ لیاری سے پیپلز پارٹی کے سابق یو سی چیئر مین حبیب حسن کہا کہ ان کے علاقے میں کے الیکٹرک اچھا کام کر رہی ہے۔ چیئرمین نیپرا نے مختلف موقع پر شرکا ء کو یقین دلایا کہ فیصلہ میرٹ پر کیا جائے گا وہ یہ سماعت سپریم کورٹ کے حکم پر کر رہے ہیں انہوں نے کے الیکٹرک کے نمائندوں سے کہا کہ آپ نے گزشتہ پندرہ سال میں ہائی لاس ایریا میں کیوں اتنی انوسمنٹ نہ کی تاکہ آپ کو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا آئندہ تین سال میں کیا جادو کی چھڑی چلائیں گے کہ ہا ئی لاس اور میڈیم لاس زیرو ہو جائیں گے۔