اسلام آباد ( خالد مصطفیٰ ) کراچی کو بجلی فراہم کر نے والے ادارے کے الیکٹرک نے دھمکی دی ہے کہ اگر نیپرا نے صرف اسے ہی بجلی کی فراہمی سے روکا تو وہ بین الاقوامی عدالت سے رجوع کر ے گی ۔اس کا بجلی کی فراہمی کا معاہدہ 2023 تک کے لئے ہے ۔
اس کا کہنا ہے کہ نیپرا کی متوقع کارروائی شنگھائی الیکٹرک پاور کے تحت کراچی میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے منافی ہے ۔ایسا کوئی بھی اقدام غیر منصفانہ اور بلا جواز ہو گا ۔
اس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو گی۔ یہ بات 18 ستمبر کو کے الیکٹرک بورڈ کے ڈائریکٹر شان اشعری کی جانب سے وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو کو لکھے گئے ایک خط میں کہی گئی جس کی نقول وزیر اعظم عمروران خان ، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر ، وزیر توانائی عمر ایوب ، وزیر اعظم کے پٹرولیم پر خصوصی مشیر ندیم بابر ،خصوصی مشیر شہزاد قاسم ، اٹارنی جنرل اآف پاکستان ،چئیرمین سرمایہکاری بورڈ اور رجسٹرار نیپرا کو بھی بھیجی گئی ہیں ۔
کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے از خود نوٹس کے تحت کارروائی کی سماعت کے دوران نیپرا نے کراچی کو بجلی کی فراہمی کا معاہدہ قبل از وقت ختم کر نے کا عندیہ دیا جبکہ معاہدے کی مدت 2023 تک کے لئے ہے ۔
نیہرا کے اقدام سے کے الیکٹرک کی کارکردگی شدید متاثر ہو گیاور معاشرے کے غریب طبقات ہی اس کا خمیازہ بھگتیں گے ۔900 میگا واٹ بجلی کی فراہمی کا منصوبہ بھی متاثر ہو گا ۔کے ای ایس پاور نے ابھی تک کے الیکٹرک میں 70 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کا ری کی ہے ۔
جو پاکستان میں واحد سب سے بڑی براه راست غیرملکی سرمایه کاری ہے۔ آئندہ پندرہ سالمیں تین ارب تیس کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے ۔
بد قسمتی سے چار سال کے دوران ایس ای پی سے سمجھوتے کے بعد حکومت اور نیپرا کے ساتھ پیش رفت محدود رہی ہے اور ان اہم معاملات کی تکمیل بھی ممکن دکھائی نہیں دیتی ۔