برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ کورونا سے متعلق ہمیں اب ضروری اقدامات کرنا ہیں۔ برطانوی عوام کی سمجھداری سے ہم کورونا کی بدترین صورتحال سے بچتے رہے ہیں۔
لندن میں برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم بورس جانسن نے مزید کہا کہ اب ہم کورونا کی خطرناک صورتحال کے موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔ ہم نے کورونا کےخلاف کام نہ کیا تو یومیہ اموات کی تعداد سیکڑوں ہوسکتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم مزید پابندیاں لگائیں گے لیکن یہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہے، اسکول اور یونیورسٹیاں کھلی رہیں گی۔
بورس جانسن نے کہا کہ کاروبار بھی کورونا احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جو لوگ گھروں سے کام کرسکتے ہیں وہ ملازمین گھروں سے کام کریں۔ جمعرات سے ریستوران، بارز کو صرف ٹیبل سروس کی اجازت ہوگی، ریستوران اور بارز رات 10بجے بند کردیے جائیں گے۔
برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ لگایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شادی کی تقاریب میں صرف 15 افراد کی شرکت کی اجازت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ جنازے میں 30 افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی، ماسک کا استعمال بڑھایا جائے گا، کھیلوں کی سرگرمیاں یکم اکتوبر تک بحال نہیں ہوں گی، صورتحال بہتر نہ ہوسکی تو پابندیاں 6 ماہ تک جاری رہ سکتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وائرس کو مکمل ختم بھی نہیں کرسکتے اور نہ ہی مکمل لاک ڈاؤن کر سکتے ہیں، وائرس ہماری زندگی کی حقیقت ہے ہماری اس سے جنگ جاری رہے گی۔