سپریم کورٹ نے پی پی رہنما خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کی ضمانت کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کردیا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی پی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جس میں پی پی رہنما کی جانب سے رضا ربانی نے دلائل دیے۔
رضا ربانی نے اپنے دلائل میں کہا کہ خورشید شاہ ایک سال سے جیل میں ہیں، کیس 12 جائیدادوں اور 3 اکاؤنٹس سے متعلق ہے۔
خورشید شاہ کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ اسی ہفتے سماعت کیلئے مقرر کیا جائے، اس پر جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ رواں ہفتے سماعت ممکن نہیں، آئندہ ہفتے کئی بینچ کوئٹہ میں ہونگے۔
دورانِ سماعت نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے میں 9 ملزمان کو ضمانتیں ملیں، ضمانتوں کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں ان کو بھی سنا جائے۔
اس موقع پر عدالت نے 9 ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے دائرنیب اپیلیں بھی مقررکرنے کی ہدایت کردی۔
بعد ازاں عدالت نے خورشید شاہ اور ان کے بیٹے فرخ شاہ کی درخواستوں پرنیب کو نوٹس جاری کردیا جب کہ سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔