کراچی کے اکثر علاقوں میں بجلی پھر نایاب ہوگئی، لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹوں تک پہنچ گیا، لیاقت آباد سی ون ایریا میں بجلی 53 گھنٹوں سے غائب ہے۔
نیو کراچی، ملیر، اورنگی ٹاؤن اور دیگر مضافاتی علاقوں میں پوری پوری رات بجلی نہ ہونے کی شکایات جبکہ مستثنیٰ علاقوں میں بھی 3 سے 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا محال کردیا۔
بجلی کی طویل بندش کے لیے نیا بہانا گیس پریشر میں کمی ہے، کے۔الیکٹرک سب کو ایک آنکھ سے دیکھنے اور ایک لاٹھی سے ہانکنے لگی۔
کراچی میں استثنیٰ، وستثنیٰ کا ڈھکوسلا ختم ہوا، پورا کراچی بجلی کیلئے نوگو ایریا بن گیا۔
نیو کراچی، لیاری، کھارادر، اور لانڈھی، ملیر سمیت جن علاقوں میں بجلی چوری یا بل بھرنے میں آنا کانی ہوتی ہے، وہاں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12سے 14 گھنٹے تک پہنچ گیا، رات رات بھر بجلی غائب کی جانے لگی۔
لیاقت آباد سی ون ایریا کا عالم یہ ہے کہ گزشتہ 53 گھنٹوں سے بجلی بند ہے، رہے 90 اور 100 فیصد بل بھرنے والے علاقے تو وہاں بھی 3 سے 4 مرتبہ 6 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔
ان میں ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، گلستان جوہر، گارڈن ویسٹ اور دیگر علاقے شامل ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی طویل اور بار بار بندش نے اُن کی زندگی کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
ترجمان کے۔الیکٹرک کے مطابق کم گیس پریشر کے باعث 400 میگاواٹ بجلی کی فراہمی متاثر ہے، سائٹ اور کورنگی سمیت گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس متاثر ہیں، فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس پوری استعداد پر چل رہے ہیں، بجلی کی طلب پوری کرنے کے لیے آر ایل این جی کی فراہمی کی درخواست کی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ گیس سپلائی میں کمی کے باعث صنعتی شعبوں میں لوڈ شیڈنگ بڑھنے کا خدشہ ہے۔