کراچی(اسٹاف رپورٹر)کہاں جائیں کس سے فریاد کریں،شہری کے الیکٹرک کے رحم و کرم پر،شدید گرمی میں عوام دن رات عذاب میں مبتلا، متعدد علاقوں میں لوگ رات بھر بجلی بحال ہونے کا انتظار کرتے رہتے ہیں، بچے ، بوڑھے، خصوصا مریض اس صورتحال سے سخت پریشانی میں مبتلا ہیں جبکہ بجلی کی بندش سے آن لائن کلاسز میں خلل واقع ہونے پر طلبا و طالبات بھی مستقبل کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں ۔
10سے 12گھنٹے تک لوڈشیڈنگ پہنچ جانے پر صارفین کے الیکٹرک کے ساتھ حکومت سے بھی سخت نالاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ آدھا دن بجلی فراہم نہ کئے جانے کے باوجود بل پورے دن کا ہی وصول کیا جارہا ہے، کراچی میں گزشہ دس دنوں سے دن اور رات جاری بدترین بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم نہ کیا جاسکا، بدھ کو تقریباً پورے شہر میں تین سے چار بار ایک سے تین گھنٹے تک بجلی بند رہی۔
کے الیکٹرک نے لوڈ مینجمنٹ سے متعلق لوگوں کو آگاہ کرنا بھی چھوڑ دیا، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، نارتھ کراچی، منگھوپیر، اورنگی ٹائون، سرجانی ٹائون، پاک کالونی، سائٹ میٹروول، بلدیہ ٹائون، ہاکس بے، ماری پور، لیاری، شیر شاہ، کیماڑی، کورنگی، لانڈھی، گڈاپ کے مختلف گوٹھ، گلستان جوہر، ماڈل کالونی کاظم آباد، قیوم آباد کے چاروں سیکٹر سمیت دیگر متعدد علاقوں سے لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ رات ہر گھنٹے بعد ایک سے تین گھنٹے تک بجلی بند کی جاتی رہی جبکہ دن کو جاری رہنے والی لوڈشیڈنگ الگ ہے۔
شہر کا درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے بجلی کی کئی کئی گھنٹے جاری رہنے والی لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی زندگی عذاب کردی ہے، پانی کے حصول میں بھی انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔