موٹروے پر خاتون کو درندگی کا نشانہ بنانے کے خلاف ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی احتجاج کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ سیاسی جماعتوں نوجوانوں طلبا تنظیموں اور سول سوسائٹی کی طرف سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ خیبر پختونخوا کی خواتین ارکان اسمبلی کی طرف سے موٹر وے پر خاتون سے ہونے والی درندگی کے واقعہ کے خلاف سی سی پی او لاہور کو چوڑیوں اور ڈوپٹے کا تحفہ بھیجا گیا ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام اور پاکستان مسلم لیگ خواتین ونگ کی صوبائی صدر و سابق رکن قومی اسمبلی صدارتی ایوارڈ یافتہ طاہرہ بخاری کی طرف سے موٹر وے پر خاتون سے ہونے والی درندگی کے واقعہ کو سلیکٹڈ وزیراعظم کے لئے لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے سلیکٹڈ وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی خواتین اراکین اسمبلی کی طرف سے سی سی پی او لاہور کے لئے چوڑیوں اور ڈوپٹے کا تحفہ وصول کرکے خواتین اور بچیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی پر قوم سے معافی مانگ کر مستعفی ہو جانا چاہئے۔
فرد واحد کی حکمرانی کے لئے صوبوں کو بے اختیار بنانے اور صوبوں کا حق چھیننے اور صوبوں کے وسائل پر قبضہ کرنے کے حکمرانوں کے منصوبے کے خلاف خیبر پختونخوا میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اے این پی کے بزرگ سیاستدان و سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ اگر فرد واحد کی حکمرانی کے لئے صوبوں کو بے اختیار بنانے صوبوں کے حقوق چھیننے صوبوں کے وسائل پر قبضہ کرنے، اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے پارلیمانی نظام کا بوریا بستر گول کرنے اور صدارتی نظام مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو سیاسی جماعتوں کی طرف سے اس کی سختی سے مزاحمت کی جائے گی اور ملک کی سلامتی خطرہ میں پڑ جائے گی جس کے ذمہ دار سلیکٹڈ حکمراں اور سلیکٹرز ہوں گے۔
اے این پی اٹھارہویں ترمیم پر نظرثانی کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی بات چیت کے لئے تیار نہیں تاہم وفاقی حکومت کے غیر ترقیاتی فنڈز کم کرنے کے سلسلے میں بات چیت ہو سکتی ہے۔ الحاج غلام احمد بلور نے کہا کہ صوبوں کے حقوق چھیننے اور صوبوں کے وسائل پر قبضے کی کوششوں سے1971میں ملک دو ٹکڑے ہوا۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کو اختیارات کی ہوس کے لئے قومی سلامتی کو دائو پر نہیں لگانا چاہئے۔ الحاج غلام احمد بلور نے کہا کہ خواتین و بچیوں کو درندگی کا نشانہ بنانے اور حکمران جماعت پی ٹی آئی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک طاہر اقبال کی ساتھی سمیت ٹارگٹ کلنگ سے واضح ہو گیا ہے کہ حکمران نہ صرف عوام خواتین و بچوں بلکہ حکمران جماعت کے عہدیداروں کو بھی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔
زیارت مہمند میں ماربل کان کے حادثہ میں درجنوں مزدوروں کے جاں بحق اور زخمی ہونے کے افسوسناک واقعہ سے خیبر پختونخوا کی فضا سوگوار ہے۔ آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا کہ کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ حکومت کو حادثہ میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے لواحقین کو پچاس پچاس لاکھ روپے اور زخمیوں کو دس دس لاکھ روپے معاوضہ فراہم کرنا چاہئے۔
آفتاب احمد خان شیرپائو نے پنجاب و خیبر پختونخوا میں مرکز کی بڑھتی ہوئی مداخلت اور سندھ کو تقسیم کرنے اور کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی طرف سے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں مداخلت بڑھتی جا رہی ہے۔ دونوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بے اختیار بن چکے ہیں اور دونوں صوبوں میں اسلام آباد سے ریموٹ کنٹرول سے حکومت چلائی جا رہی ہے۔ کراچی سندھ کا حصہ ہے اگر سندھ کو تقسیم کیا گیا اور کراچی کو سندھ سے الگ کیا گیا تو اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔
حکمرانوں کو اٹھارویں ترمیم و متنازعہ امور کو چھیڑنے اور قومی سلامتی کو دائو پر لگانے کی بجائے ملک کے بدترین معاشی بحران مہنگائی بے روزگاری و مہنگائی کے خاتمے پر توجہ دینی چاہئے۔ آفتاب احمد خان شیرپائو نے بارشوں سے ہونے والی تباہی کے بعد کراچی کے لئے گیارہ سو ارب روپے کے امدادی پیکج کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں چترال سے ڈیرہ اسماعیل خان اور خیبر سے ہزارہ تک بارشوں اور سیلابوں سے ہونے والی بڑے پیمانے پر تباہی اور اربوں روپے کے ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے خیبر پختونخوا کے لئے تین ہزار ارب روپے کے پیکج کی منظوری دی جائے۔
اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین کو جن کے اکلوتے صاحبزادے میاں راشد حسین دہشت گردوں کی ٹارگٹ کلنگ سے شہید ہو چکے ہیں انہیں دہشت گردوں کی طرف سے ایک بار پھر دھمکی ملنے کے بعد میاں افتخار حسین کی سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے جبکہ حکومت کی طرف سے میاں افتخار حسین کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ دہشت گردوں کی طرف سے اس سے قبل اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان پر ولی باغ چارسدہ میں خود کش حملہ کیا گیا جس میں اسفندیار ولی خان خود تو بچ گئے جبکہ خود کش حملہ میں کئی افراد جاں بحق و زخمی ہوئے اے این پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر و صوبائی سینئر وزیر بشیر احمد بلور اور ان کے صاحبزادے بیرسٹر ہارون احمد بلور خود کش حملہ میں جاںبحق ہوئے جبکہ اے این پی کے بزرگ سیاستدان و سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور اے این پی کے صوبائی اسمبلی کے رکن سمیت سینکڑوں رہنماو کارکن دہشت گردوں کے حملوں میں جاں بحق ہوئے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے عوام کو مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف متحرک کرنے کے سلسلے میں خیبر پختونخوا میں رابطہ عوام مہم کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے رابطہ عوام مہم کے دوران عالمی اداروں کی ایما پر قانون سازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کی خود مختاری کے منافی قرار دیا۔ قومی وطن پارٹی کی طرف سے خیبر پختونخوا میں رابطہ عوام مہم کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔