• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بالی ووڈ کے مقبول ترین اداکار سلمان خان نے عالمگیر وبا کے دوران بھارتی ریئلٹی شو ’بگ باس‘  کی میزبانی کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام سے ہزاروں لوگوں کا روزگار پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے شو کے سیٹ پر کام کرنے والے دیگر عملے کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کیلئے اپنی تنخواہ کی کٹوتی کی  پیشکش بھی کردی۔

3 اکتوبر سے ٹی وی پر نشر کئے جانے والے بگ باس کے گرینڈ پریمئیر سے پہلے سلمان خان نے شو کے پروڈیوسر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی جس میں شو کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

سلمان خان نے گفتگو کرتے ہوئے رواں سال عالمی وبا کے دوران بھی اس شو کی میزبانی کرنے کی وجہ بتائی اور یہ بھی بتایا کہ انہیں نومولود بھانجی کی جانب سے فکر لاحق تھی کہ اس میں قوت مدافعت نہ ہونے کے برابر ہے۔

سلمان خان نے بتایا کہ وہ  اس سیزن کی میزبانی اس لیے کررہے ہیں کیونکہ اس سے بہت سے لوگوں کا روزگار پیدا ہوتا ہے۔

سلمان خان نے پریس کانفرنس میں ہی پروڈیوسر سے کام کرنے والے عملے کے تنخواہوں کے حوالے سے سوال کیا، جس پر پروڈیوسر نے بتایا کہ کورونا کی حفاظتی تدابیر کو مد نظر رکھتے ہوئے مخصوص لوگوں کے ساتھ شفٹوں میں کام کیا جارہا ہے۔

پروڈیوسر نے اداکار کو بتایا کہ جہاں تک تنخواہ کی بات ہے تو یہاں کام کرنے والوں کا وقت کم کئے جانے کے باوجود پوری تنخواہ دی جارہی ہے۔

سلمان خان نے اپنے معاوضے میں سے کٹوتی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی ہوگی کہ شو کے سیٹ پر دیگر کام کرنے والے افراد کو معاوضہ اداکرنے کے لیے میرا معاوضہ کم کردیا جائے۔

اداکار نے بتایا کہ کورونا کے باعث لگے لاک ڈاؤن میں میری سب سے بڑی پریشانی یہ تھی کہ میں نے گزشتہ 6 ماہ سے کوئی کام نہیں کیا جبکہ میں کم و بیش ہی چھٹی کرتا ہوں۔

انہوں نے  کہا کہ کام ضروری ہے، کام ہوگا تو ہی آمدنی بڑھے گی اور گی ڈی پی  میں بھی اضافہ ہوگا، انہوں نے لوگوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کی ہدایت بھی کی۔

خیال رہے کہ بگ باس سیزن 14 کی میزبانی کے لیے سلمان خان نے 450 کروڑ روپے (ساڑھے 4 ارب ) کا معاہدہ کیا ہے۔

سلمان خان کی میزبانی میں بگ باس کی شہرت اور تنازعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا اور پروگرام نے ریٹنگ اور کمائی کے نئے ریکارڈ بھی بنائے۔

سلمان خان نے رواں برس مذکورہ شو کی میزبانی کے لیے اپنی فیس بڑھائی ہے، گزشتہ برس اداکار نے مجموعی طور پر 26 قسطوں کے لیے مجموعی معاوضہ 403 کروڑ روپے طے کیا تھا۔

تازہ ترین