اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سی سی پی او لاہور عمر شیخ ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کا نام ہی بھول گئے۔ بریفنگ کے دوران کمیٹی کو بتایا کہ خاتون شوہر کی اجازت کے بغیر لاہور گئی اور خاوند کے ڈر کی وجہ سے واپس گھر جا رہی تھی ، موٹر وے کا بھی عجیب نظام ہے ، انکوائری نمبر موٹر وے کا ہے اور مددگار گاڑیاں ایف ڈبلیو او کے انڈر ہیں ،اگر ون فائیو پر کال ہوتی تو ہم اس جگہ پر 25منٹ میں پہنچ سکتے تھے۔ ون فائیو پر پہلی کال 2 بجکر 47 منٹ پر آئی اور ون فائیو والے 3 بج کر 15 منٹ پر پہنچ گئے۔ سینیٹ کمیٹی میں سی سی پی او نے تین مرتبہ ہاتھ جوڑ کر کمیٹی ارکان سے معافی بھی مانگی۔ چیئرمین کمیٹی نے ملزم عابد علی کے 2013 کے کیسز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے آئندہ اجلاس میں چیئرمین این ایچ اے ، سیکرٹری مواصلات ، آئی جی موٹر وے کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کریں۔ ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو س میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز پروفیسر ڈاکٹر مہر تاج روغانی ، ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی ، شاہین خالد بٹ ، قراة العین مری ، عثمان خان کاکڑ ، کیشو بائی کے علاوہ جوائنٹ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق ، چیئرپرسن این سی ایچ آر سی ، چیئرمین آئی ایچ آر اے ، سی سی پی او لاہور اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں سی سی پی او لاہور کو طلب کیا تھا ، ان کی عدم شرکت کی وجہ سے کمیٹی نے سخت ایکشن لیتے ہوئے سمن جاری کئے تھے۔