• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس آفیسرز سمارٹ فون پر این ایچ ایس کورونا ایپ انسٹال نہ کریں

لندن ( جنگ نیوز) نیشنل پولیس چیفس کونسل (این پی سی سی) نے تصدیق کی ہے کہ پولیس آفیسرز کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنےورک سمارٹ فونز پر این ایچ ایس کوویڈ 19 ایپ کو انسٹال نہ کریں ۔ ایپ کو اس وقت پتہ چلتا ہے جب یوزر وائرس میں مبتلا کسی شخص کے قریب ہوتا ہے۔ کچھ افسران کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جب جب وہ اس ایپ کو اپنے ذاتی فونز پر ڈاؤن لوڈ کریں تو انہیں اس ایپ کے ذریعہ آٹومیٹک تیار ہونے والی سیلف آئسولیشن الرٹ کی تعمیل کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ لنکاشائر کانسٹیبلری نے عملے سے کہا ہے کہ اس کے بجائے وہ فورس کی اپنی کورونا وائرس کوویڈ 19 ہیلپ لائن کو کال کریں ۔ بی بی سی نے ایک ذریعے کی جانب سے یہ بتائے جانے کے بعد نارتھ ویسٹ انگلینڈ کی فورسز سے رابطہ کیا تھا کہ سیکورٹی وجوہ کی بنا پر انہیں یہ ایڈوائس دی گئی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آفیسرز سے کہا گیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنے ذاتی فون پر ایپ کو ایکٹیویٹ کیا ہوا ہے وہ دوروان ڈیوٹی اس ذاتی موبائل فون کو لے کر نہ آئیں ۔ اس ہدایت کا اطلاق پبلک رولز اور بیک آفس پوزیشنز پر کام کرنے والے عملے پر بھی ہو گا۔ بعد میں لنکا شائر کانسٹیبلری کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ ہمارے آفیسرز‘ سٹاف اور عوام کی صحت ‘تندرستی اور حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔پولیس سٹاف ممبرز عوام کے تمام ارکان کی طرح ذاتی طور پر ٹریک اینڈ ٹریس ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرناچاہیں تو وہ ایسا کر سکتے ہیں ۔ جائے کار پر سٹاف کو دی گئی گائیڈنس نیشنل این پی سی سی کی پوزیشن کے مطابق ہے۔ این پی سی سی نے تصدیق کی کہ ورک فورسز کی پالیسی تمام فورسز کیلئے مشترک ہے لیکن کہا کہ اس معاملے کا فوری جائزہ لیا جارہا ہے۔ ایک ترجمان نے مزید کہا کہ ہم پولیسنگ کے مضمرات کا جائزہ لینے کے سلسلے میں ایپ کی خصوصیات پر نظرثانی کرنے کیلئے وقت نکال رہے ہیں ۔ یہ کونسل اس حوالے سے جلد اپنی پالیسی ڈراپ کر سکتی ہے۔ این ایچ ایس کوویڈ 19 گزشتہ جمعرات کو لانچ کیا گیا تھا اس وقت سے اسے 12 ملین سے زیادہ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہے۔ یہ ایپ کسٹمرز کو کونٹیکٹ ٹریسنگ کے علاروہ کسی بھی عمارت میں داخلے پر لاگ آن ہونے کیلئے کوڈ اسکین کرنے کا طریقہ بھی پیش کرتا ہے کہ وہ وہاں پر ہیں اور یہ پتہ لگایا جائے کہ آیا انمیں کورونا وائرس کی کوئی علامات ہیں یا نہیں اور ٹیسٹ کا آرڈر دیاجائے۔ قبل ازیں این پی سی سی نے آفیسرز کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا تاکہ وہ انسانی رابطوں کا پتہ لگانے والوں کے ساتھ اس کی بنیاد پر معلومات شیئر کرسکتے ہیں جس کی وجہ سے انڈر کور اور دیگر حساس آپریشنزمیں کام کرنے والوں کو مشکلات پیش آ سکتی ہیں ۔چونکہ یہ ایپ لوگوں کی شناخت کو خفیہ رکھنےکیلئے بنائی گئی ہے لہذا اس کے بعد اس کیس میں یہ مسئلہ نہیں ہونا چاہئے۔ 
تازہ ترین