• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستیں، رپورٹ پیش کرنے کا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر تفتیشی افسر کو سی ٹی ڈی انچارج سے معلومات لے کر آئندہ سماعت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے پولیس کی تفتیش کے طریقہ کار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کون لوگ ہیں جو وردی میں شہریوں کو اٹھا کر لے جاتے ہیں اور پولیس کو پتا بھی نہیں چلتا، ایسے لوگوں کو پولیس کی سپورٹ ضرور ہوگی، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کون ہے سی ٹی ڈی کا انچارج؟ کیا سی ٹی ڈی انچارج آئی جی سے بھی بڑا ہے؟ سی ٹی ڈی انچارج کو بلاو اور  پوچھو کہاں ہے بندہ؟ سی ٹی ڈی انچارج سے معلومات لے کر آئندہ سماعت رپورٹ پیش کی جائے، ورنہ ہم سی ٹی ڈی انچارج کے وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے، گمشدہ شخص کے اہلخانہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نجی ٹی وی پر نیوز چلی تھی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اعزاز الدین کو گرفتار کرلیا، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ہر ادارے سے معلومات لے لیں ہیں کسی نے اعزاز الدین کو گرفتار نہیں کیا، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ٹی وی چینل کے رپورٹر سے معلومات لی جائیں، دوران سماعت گمشدہ واٹر بورڈ کے ملازم یاسین کے اہلخانہ کی جانب سے کمرہ عدالت میں دہائیاں دی گئیں، عدالت نے کہا کہ آپ ہمیں واسطے نہ دیں یہ ہمارا کام ہے، ہم کوشش کررہے ہیں، آپکا بچہ واپس آجائے گا، دوران سماعت بازیاب ہونے والے شہریوں عبدالروف، حارث اور انس کی بازیابی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، بازیاب ہوکر واپس آنے والے شہریوں کے اہلخانہ نے عدالت میں تصدیق بھی کردی، عدالت نے شہریوں کی بازیابی کے بعد سن کی درخواستیں نمٹا دیں۔

تازہ ترین