کراچی میں گھگھر پھاٹک سے نامعلوم 10 سالہ بچے کو اغواء کر کے لے گئے، 3 دن بعد ملزمان بچے کو نیشنل ہائی وے لنک روڈ پر چھوڑ کر چلے گئے۔
پولیس نے اغواء کا مقدمہ بچے کے والد کی مدعیت میں درج کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق 10 سالہ سجاد کو اس کے گھر کے باہر سے نامعلوم ملزمان سفید رنگ کی کار میں اغواء کر کے لے گئے، جو 3 دن بعد بچے کو نیشنل ہائی وے کے لنک روڈ پر چھوڑ کر چلے گئے۔
بچے کے اغواء کا مقدمہ اس کے والد تاج محمد کی مدعیت میں اسٹیل ٹائون تھانے میں درج کر لیا گیا جس میں انور جوکھیو اور ہدایت اللّٰہ نامی ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
تاج محمد کا کہنا ہے کہ ملزمان کا اس سے زمین پر جھگڑا چل رہا ہے جس کی وجہ سے انہوں نے میرے بیٹے کو اغواء کیا۔
تاج محمد کے مطابق اس کے بیٹے نے بتایا کہ سفید رنگ کی کار میں سوار افراد اسے اغواء کر کے لے گئے، ملزمان نے آگے جا کر اسے موٹر سائیکل سوار ملزمان کے حوالے کیا جنہوں نے اسے ایک کمرے میں بند کر دیا۔
تاج محمد کے بیٹے کے مطابق ملزمان اس سے والد کا نمبر پوچھتے رہے جو اسے یاد نہیں تھا، پھر ملزمان نے اسے قتل کرنے کا کہا تاہم لنک روڈ پر چھوڑ کر چلے گئے۔