روس نے سرد جنگ کے بعد اب دوبارہ اپنی فوجی طاقت کو بڑھاتے ہوئے اسے پہلے سے بھی زیادہ مضبوط بنادیا ہے۔
یہ ہوشربا انکشاف برطانوی تھنک ٹینکس نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا اور بتایا کہ ماسکو کے ایٹمی ہتھیار اور ایئرفورس پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوچکے ہیں۔
برطانوی میڈیا میں اس رپورٹ کے حوالے سے لکھا گیا کہ ماسکو نے دہائیوں سے جاری کوششوں سے اپنی افواج کو تجدید طیاروں سے لیس کردیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ روسی آرمی اب عام بھرتیوں کے بجائے باصلاحیت اور ماہر فوجیوں پر مشتمل ہے۔
اسی طرح نئے فوجی معاہدوں کے بعد روسی نیوی کو بھی اٹیک ایئرکرافٹس کے ساتھ ساتھ تباہی پھیلانے والے کروز میزائل سے بھی لیس کردیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ روس کے پاس اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور اس نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران انھیں مزید اپ گریڈ کیا ہے۔
اس وقت ماسکو قیامت صغریٰ برپا (بڑے پیمانے پر تباہی) کرنے والے ہتھیاروں کو ہائپر سونک میزائل اور ایٹمی ٹارپیڈو سے لیس کرنے کے در پہ ہے۔
برطانیہ کے انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹیڈیز نے کہا ہے کہ سویت یونین کے خاتمے کے بعد اب روس کی طاقت پہلے سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔
اس انسٹیٹیوٹ نے روس اور مغرب کے درمیان تعلقات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے خبردار کیا کہ تجدید شدہ یہ فوج وہ ہتھیار ہے جس سے اپنے حریف کو خبردار کرنے یا پھر استعمال کرنے کی خواہش کا ماسکو اظہار کرچکا ہے۔
رپورٹ میں روس کی چیچنیا اور جارجیا کے ساتھ لڑائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان جنگوں نے روس کی فوجی طاقت اور اس کی ٹریننگ کی قلعی کھول دی تھی۔
تاہم اب رپورٹ میں روس کے پانچویں جنریشن کے طیاروں، آبدوز، ایئرکرافٹ کیریئر، ڈیفنس سسٹم، ٹینکوں اور دیگر جدید آلات کا حوالہ دیا گیا جو سپر پاور امریکا اور ابھرتی ہوئی پاور چین کے ہم پلہ ہیں۔