مسلم لیگ نون کے رہنما مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ ایل این جی سے متعلق علی زیدی کا بیان سفید جھوٹ کا پلندہ ہے۔
وفاقی وزیر علی زیدی کے بیان پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سوال یہ ہے کہ بندرگاہوں کا وزیر ایل این جی ٹرمینل کے بارے میں بیان کیوں دے رہا ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ ذمے داری تو وزیرِ پیٹرولیم کی ہے، مجھ پر ذاتی حملے کی وجہ حال ہی میں علی زیدی کے بارے میں میرا بیان بنا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ علی زیدی پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل کی اجازت دینے میں تاخیری حربے اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے قانونی اور غیر قانونی تلافی کا بھی مطالبہ کیا تھا، وزارتِ پٹرولیم کے حکام اور سرمایہ کاروں میں شدید غم و غصہ اور بے چینی پائی جاتی ہے۔
نون لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ حقیقت تو یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت 2 سال میں ایک ایل این جی ٹرمینل نہیں لگا سکی، اس کے نتیجے میں ملک تاریخی گیس بحران کا شکار ہے جو مزید بدتر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ علی زیدی کا دعویٰ کہ ہمارے لگائے گئے ٹرمینلز دنیا میں انتہائی مہنگے ہیں، بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہے، علی زیدی نے جھوٹ بولا کہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے اخراجات 66 سینٹ، دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سچائی یہ ہے کہ کنٹریکٹ اور مارکیٹ شرائط کے مطابق پہلے سال ہم کم پیداواری صلاحیت پر اسے چلا رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بھی دیگر ٹرمینلز کے موازنے کے لحاظ سے یہ دنیا کا سستا ترین ٹرمینل تھا، اگلے سال ایل این جی کے ہر ماہ 6 کارگو آنے لگے، تو یہ دنیا میں سستا ترین ٹرمینل بن گیا۔
مفتاح اسماعیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ مارچ میں پی ٹی آئی حکومت نے صرف ایک کارگو اس ٹرمینل سے منگوایا، کیا وہ نہیں جانتے کہ کارگو منگوانے میں پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی سے گیس کا بڑا بحران پیدا ہوا۔