جماعتِ اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے ملکی تباہی کا ذمے دار ووٹرز کو قرار دے دیا، کہتے ہیں کہ ووٹرز ہی سانپوں کو دودھ پلا کر اژدھا بناتے ہیں۔
جماعتِ اسلامی کے امیر و سینیٹر سراج الحق نے جوہر ٹاؤن لاہور میں ناشتے اور ٹیلنٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ موٹر وے کے حوالے سے کہا کہ یوں لگ رہا ہے جیسے سانحہ موٹر وے میں پیمرا کے کارندے ملوث ہیں، جنہیں بچانے کے لیے خبریں نشر کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جو پی ٹی آئی میں ہوتا ہے اس سے کرپشن کا حساب کتاب نہیں لیا جاتا، پاناما لیکس میں اپوزیشن کے ساتھ حکومت کے لوگ بھی شامل ہیں، جبکہ نیب نے ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ میڈیا نے سانحۂ موٹر وے کو اٹھایا، جماعتِ اسلامی نے بھی وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا، حکومت سچ کا سامنا نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا ہے کہ پیمرا کہتا ہے کہ میڈیا سانحہ موٹر وے کی خبریں نہ لگائے، پیمرا کا عمل شکست خوردہ ذہنیت کا عکاس ہے، جب تک مجرم گرفتار نہیں ہو جاتے، ہم سانحہ موٹر وے نہیں چھپائیں گے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ موجودہ حکومت میں کرپشن، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی میں اضافہ ہوا، زندگی بچانے والی ادویات کی قیمتیں پانچ سو فیصد بڑھ گئیں، مقبوضہ کشمیر کو بھی بھارت نے ہڑپ کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے، ان حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں، تمام کے مفادات ایک ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت بھی عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی، تمام سیاسی جماعتوں کا احتساب ہونا چاہیے، جو پی ٹی آئی میں ہوتا ہے اس سے کرپشن کا حساب نہیں لیا جاتا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حیرانی ہے کہ ایک شوگر مل بہت ساری شوگر ملوں میں کیسے تبدیل ہو سکتی ہے، ملک پر مسلط نظام سے عوام رو رہے ہیں، ملکی نظام کی وجہ سے نوجوان ڈگریاں چوراہوں پر جلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم مایوس ہے، ہر کوئی مہنگائی، بے روزگاری کا رونا روتا ہے، ملکی بربادی کا ذمے دار کون ہے؟ سڑکیں، بچے، بچیاں، عزتیں محفوظ نہیں، لوگ سانپ بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے جتنا پولیس اور تھانے سے ڈرتے ہیں۔
جماعتِ اسلامی کے امیر نے مزید کہا کہ ملکی تباہی کا ذمے دار ووٹر ہے جو سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بناتے ہیں، ووٹر ہی ملک و قوم کا سودا کر کے ان ظالموں کو ووٹ دیتے ہیں، پھر روتے ہیں۔
سراج الحق کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیاسی ٹھگوں نے 73 سال سے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے، گریڈ 17 کا افسر ارب پتی کیسے بنتا ہے؟ عام آدمی کو بھی الہٰ دین کا چراغ دے دیں۔