• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیپٹن صفدر پر بغاوت کا مقدمہ، نواز شریف کے خلاف بھی درج کرنے پر غور


اسلام آباد‘لاہور(ایجنسیاں‘جنگ نیوز)مسلم لیگ(ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمدصفدر کیخلاف گوجرانوالہ میں ریاست کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیاجبکہ وفاقی وزیرہوابازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر نہ صرف پاکستانی اداروں پر تنقید بلکہ کھلم کھلا دو قومی نظریے کی نفی کی‘نواز شریف کا بیانیہ غداری کے زمرے میں آتا ہے‘ وہ لندن میں بیٹھ کر ملک دشمنی پر مبنی سیاست کر رہے ہیں‘حکومت ان پر غداری کا مقدمہ قائم کرنے پر غورکررہی ہے۔

ادھر حکومتی ارکان نےمیاں نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازپر الزامات عائد کئے ہیں کہ انہوں نے لاہور کے کھوکھر پیلس میں بھارتی شہری سے ملاقات کی ہے ‘ معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے دعوی کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور کے کھوکھر پیلس میں بھارتی شہری سے ملاقات کی ہے۔

مریم اور ان کے والد نواز شریف کا بیانیہ ملک دشمن ہے‘وفاقی وزیر فیصل واوڈا کہتے ہیں کہ نواز شریف اورکلبھوشن میں زیاد ہ فرق نہیں‘ وفاقی وزیر داخلہ اعجازشاہ کے مطابق ملک اور فوج کے خلاف سازش کامیاب نہیں ہوگی جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پر قانون سازی کے بعد اپوزیشن کی این آراوکی امیددم توڑگئی ۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر)صفدر کیخلاف ریاست سے بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ذرائع کے مطابق مقدمہ گوجرانوالہ میں سیٹلائٹ ٹائون پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میںایم پی اے عمران خالد بٹ کو بھی نامزدکیاگیا ہے۔

مقدمہ کے متن میں کہاگیا ہے کہ کیپٹن (ر)صفدر نے حکومت کو بزور احتجاج ختم کرنے کی دھمکی دی،انہوں نے ریاستی ادارے کیخلاف نفرت کے جذبات ابھارے ،لیگی رہنما نے جلسے کی اجازت نہ ملنے پر بزور طاقت اجازت لینے کی دھمکی دی۔کیپٹن صفدر کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیم بھی تشکیل دیدی گئی ہے ۔

ادھر اتوار کو ٹیکسلا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے غلام سرور خان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر نہ صرف پاکستانی اداروں پر تنقید کی بلکہ انھوں نے کھلم کھلا دو قومی نظریے کی نفی کی ‘نواز شریف پر غداری کے مقدمے کیلئے عوام کا دباؤ ہے‘ عوامی مطالبے پرنواز شریف پر غداری کے مقدمے کیلئے سوچ رہے ہیں‘اب والیم ٹین ہی نہیں بلکہ کئی اور بھی والیم کھلیں گے۔

دھرنوں کی سیاست سے حکومت کا کچھ نہیں بگڑنے والا‘فضل الرحمان استعفیٰ مانگنے آئے تھے وظیفہ لیکر روانہ ہوگئے‘نواز شریف نے اگر لندن بیٹھ کر ملک دشمنی پر مبنی سیاست کرنی ہے تو انکا وہاں پر بھی خاطر خواہ بندوبست کر لیا جائے گا۔

نواز شریف کاایجنڈہ ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈہ ہے‘ان کے بیانیہ پر ہندوستان میں خوشی کے شادیانے بجائے جارہے ہیں‘مسلم لیگیوں کو چاہئے کہ وہ کسی باکردار لیڈر شپ کا انتخاب کریں۔

دریں اثناءڈاکٹر شہباز گل نے دعوی کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور کے کھوکھر پیلس میں بھارتی شہری سے ملاقات کی ہے۔ شہباز گل کے بیان کے مطابق لاہورمیں پریس کانفرنس کے بعد مریم نوازاس جگہ پر رکی رہیں ‘سگنل ملنے پر وہاں سے نکل کر سیدھی کھوکھر پیلس پہنچیں ۔ان کا مزیدکہناتھاکہ لاہور نے نواز شریف اور مریم نواز کا پاکستان اور اس کی فوج کے خلاف بیانیہ یکسر مسترد کر دیا ۔ 

پچھلے ہفتے نواز شریف نے لندن میں جس سفارتخانے جا کر خفیہ ملاقات کی اس کا جواب دینا پڑے گا۔پاکستان مخالف پراپیگنڈ ا نہیں بکے گا‘ مریم اور ان کے والد نواز شریف کا بیانیہ ملک دشمن ہے اسی لیے کوئی ان کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ نواز شریف اور کلبھوشن میں زیادہ فرق نہیں ہے۔

اتوارکو اپنے بیان میں فیصل واوڈا نے کہا کہ کلبھوشن ’’را‘‘ کی ایما پر پاکستان میں دہشت گردی کر رہا تھا اور نواز شریف پاکستان کے خلاف بھارتی بیانیہ پروان چڑھا رہے ہیں‘نواز شریف کو اگر بھارت سے اتنی محبت ہے تو وزیراعظم سے بات کرکے انہیں بھی ابھے نندن کی طرح بھارت کے حوالے کردیتے ہیں۔

ادھر وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ فوج اور ملک کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہو گی ،پوری پاکستانی قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے،پیپلز پارٹی اور (ن) نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، تین بار کے وزیر اعظم بیماری کا بہانہ کر کے باہر گئے ہیں‘ ابھی جہاز میں بیٹھے ہی تھے کہ ان کی بیماری ٹھیک ہوگئی‘ملک کے خلاف ابھی بھی سازشیں جاری ہیں۔

اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ نواز شریف جو کہ خود ایک مجرم ہیں اور عدالتی احکامات کو نہ مانتے ہوئے بیرون ملک میں پناہ لیتے ہوئے ریاست مخالف پروپیگنڈہ کی ترویج کر رہے ہیں تاکہ وہ خود کو احتساب سے بچا سکیں۔ 

دریں اثناء وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کیا گذشتہ ایک ماہ کے دوران ملک میں کوئی نیا الیکشن ہوا ہے ، جس میں دھاندلی ہوئی ، جو اپوزیشن اچانک اسمبلی سے نکل کر سڑکوں پر آنے کی بات کر رہی ہے ۔ 

اتوار کو اپنے بیانمیں اسد عمر نے کہا کہ کیا ایسا تو نہیں ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے قوانین منظور ہوتے ہی اپوزیشن کی این آر او کی امید دم توڑ گئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اب اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ اسمبلی سے تو این آر او ملنا نہیں ہے تو کیوں نہ اسے سڑکوں پر تلاش کیا جائے۔

میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہناتھاکہ اپوزیش کل آجائے، ہمارے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں۔ اپوزیشن سے ان کی چوری کے سوا ہر معاملے پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

تازہ ترین