چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ بغاوت کے مقدمے کا ریاست یا وزیراعظم سے کوئی تعلق نہیں۔
ایک بیان میں شہریار آفریدی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف بغاوت کے مقدمے کا اندراج انفرادی عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی شخص گورنر پنجاب یا وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ڈونیشن دے رہا ہے یا پارٹی سرگرمیوں میں شریک ہے تو یہ اس کا ذاتی فعل ہے۔
اس سے قبل یہ اطلاعات آئیں تھی کہ نواز شریف کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرانا والا شخص حکمران جماعت پی ٹی آئی کا کارکن ہے۔
بدر رشید ہیرا نامی شخص پی ٹی آئی میں ہونے کے ساتھ اقدام قتل، ناجائز اسلحہ اور کار سرکار میں مداخلت جیسے کئی کریمنل مقدمات میں ملوث ہے۔
اس شخص کی وزیراعظم عمران خان، گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کے ساتھ تصاویر منظر عام پر آچکی ہیں۔
دوسری طرف چوہدری سرور نے بدر رشید نامی شخص سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں افراد بطور گورنر پنجاب مجھ سے ملاقات کرتے ہیں۔
اس سے قبل ن لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ سیکشن 196 کہتا ہے کہ غداری کا پرچہ سرکار کی اجازت کے بغیر درج ہی نہیں ہوسکتا۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے انکشاف کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان بغاوت کے مقدمے کے اندراج سے لاعلم تھے اور انہوں نے اس ایف آئی آر پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔