• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹک ٹاک پر پابندی ’کہیں خوشی تو کہیں غم و غصہ‘

پاکستان میں ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ پر پابندی کے فیصلے کے باعث ’کہیں خوشی‘منائی جارہی ہے تو ’کہیں غم اور غصے‘ کا ماحول چھا گیا ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارتی (پی ٹی اے) کے ٹک ٹاک بند کرنے کے فیصلے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین نے دلچسپ انداز میں ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

جمعے کے دن پی ٹی اے نے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی کا اعلان کیا، ٹوئٹر پر اس حوالے سے ملاجلا ردعمل سامنے آیا، کچھ اس پر خوش تو کچھ مشتعل نظر آئے۔

ٹک ٹاک پر لگنے والی پابندی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایک صارف نے کہا کہ آج میں بہت خوش ہوں، حکومت نے بالآخر ایک اچھا قدم اٹھالیا۔


ایک صارف نے ٹک ٹاک کو وائرس سے تعبیر دیتے ہوئے کہا کہ’خدا کا شکر ملک اس وائرس سے آزاد ہوا‘۔

ایک ٹوئٹر صارف نے ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی کی سلیوٹ والی تصویر ’پی ٹی اے‘ کے ٹک ٹاک پر پابندی اقدام کو سراہنے کے طور پر شیئر کی۔

ویڈیو شیئرنگ ایپ پر پابندی کا سب سے بڑا نقصان ’جنت مرزا‘جو سوشل میڈیا کے ذریعے شہرت کی بلندیوں پر پہنچی ہیں، کو ہوا ہے جن کے ٹک ٹاک فالوورز کی تعداد 1کروڑ سے زائد ہے۔

ٹک ٹاک کے انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی زندگی کا حصہ بن جانے کے حوالے سے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میری آنٹی جو زوب میں رہتی ہے، وہ بتاتی ہے کہ ٹک ٹاک کی ویڈیو انہیں روزمرہ کی زندگی میں تفریح فراہم کرتی ہیں، ان کا مزاحیہ مواد وقت گزاری کا اچھا ذریعہ ہے‘۔

تازہ ترین