• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیز فائر کے چند گھنٹے بعد آذر بائیجان وآرمینیا میں جھڑپیں پھر شروع

آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان سیز فائر کے چند گھنٹے بعد ہی جھڑپیں پھر شروع ہو گئیں، متنازع علاقے نوگورنو کاراباخ کا دارالحکومت دھماکوں سے گونج اٹھا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز سیز فائر پر عمل درآمد کے چند گھنٹے بعد ہی کاراباخ کے دارالحکومت میں 7 زور دار دھماکے ہوئے۔

کاراباخ کے تنازع پر آذربائیجان اور آرمینیا کےدرمیان جھڑپوں کا سلسلہ گزشتہ ماہ شروع ہوا تھا جس میں اب تک 450 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ہفتے کو روس کی ثالثی میں فریقین نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاہم چند گھنٹے بعد جھڑپیں پھر شروع ہو گئیں۔

دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیئے گئے ہیں۔

آذر بائیجان کے حکام کا کہنا ہے کہ عارضی جنگ بندی قیدیوں اور لاشوں کے تبادلے کےلیے تھی، کاراباخ پر اپنا کنٹرول بحال کرنےکی کوششوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔


ترکی نے کہا ہے کہ جنگ بندی پہلا اہم قدم ہے تاہم یہ آرمینیا کے لیے کاراباخ سے نکلنے کا آخری موقع ہے۔

کاراباخ نے 90ء کی دہائی میں آذربائیجان سے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی تھی جسے آج تک کسی ملک نے تسلیم نہیں کیا۔

تازہ ترین