• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہماری حکومت کو مہنگائی کے سوا کوئی سیاسی چیلنج نہیں، صداقت عباسی


کراچی (ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کو مہنگائی کے سوا کوئی سیاسی چیلنج نہیں ہے، دو برسوں میں سخت فیصلے کیے جس کے فوائد مستقبل میں سامنے آئیں گے، قیمتیں کنٹرول کرنا ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داری ہے، ٹائیگر فورس کے رضاکار ڈپٹی کمشنر کی مدد کریں گے۔

اپوزیشن کے پاس کوئی تجویز نہیں صرف احتساب کے عمل سے بچنا چاہتے ہیں، چیلنج کرتا ہوں ایک شخص کا نام بتادیں جسے گرفتار کیا گیا ہو، میں نے تین روز پہلے پنڈی میں پروگرام کیا دو دفعہ میرے بینرز بھی اتارے گئے، نواز شریف کی تقریر دکھانے کا موقع اس لیے نہیں دیا تھا کہ وہ اداروں کو چیلنج کریں۔

وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما دانیال عزیزبھی شریک تھے۔دانیال عزیز نے کہا کہ حکومت مہنگائی جان بوجھ کر کررہی ہے اس کے پلان میں مہنگائی کا ٹارگٹ 6.5فیصد ہے،حکومت مانیٹری پالیسی کے ذریعہ خود مہنگائی کررہی ہے، مہنگائی کی وجہ سے لوگ گاڑیاں بیچ کر موٹرسائیکلوں پر آگئے ہیں ،ن لیگ کے بینرز اتارہے جارہے ہیں لوگ گرفتار ہورہے ہیں انہیں کچھ پتا ہی نہیں ہے، شکرگڑھ میں پرنٹنگ والے کو ہمارے پینافلیکس چھاپنے پر اٹھالیا گیا۔

تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا کہ ملک میں ڈیڑھ دو سال سے مہنگائی زیادہ ہے، ہماری حکومت کو مہنگائی کے سوا کوئی سیاسی چیلنج نہیں ہے،معیشت مضبوط کرنے کیلئے سخت اقدامات کیے جائیں تو مہنگائی ہوتی ہے، ہمارا خیال تھا کہ پہلے دو سال معیشت کو مضبوط کریں گے پھر لوگوں کو ریلیف دیں گے لیکن کورونا کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا، ہم حکومت میں آئے تو تجارت اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20ارب ڈالر تھا۔

زرمبادلہ کے ذخائر بہت کم تھے ہم دیوالیہ ہونے کی طرف جارہے تھے، ہمارے اقدامات سے خسارہ 20ارب ڈالر سے کم ہو کر 3ارب ڈالر رہ گیا، پچھلے دو مہینے میں خسارہ ختم ہوگیا ہے اب سرپلس میں چلے گئے ہیں۔

صداقت علی عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت نے دو برسوں میں سخت فیصلے کیے جس کے فوائد مستقبل میں سامنے آئیں گے،ہمارے سخت اقدامات کے سائڈ ایفیکٹس کے طور پر مہنگائی ہوئی، پچھلے دو مہینے سے مہنگائی کم ہورہی ہے، حکومت میں آئے تو شرح سود 13فیصد کرنا پڑی کیونکہ پیسہ نہیں تھا، شرح سود بتدریج کم کر کے ساڑھے سات آٹھ فیصد تک لے آئے ہیں، پچھلے دو مہینوں سے ترسیلات زر میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہورہے ہیں ، ملک میں تعمیراتی صنعت تیزی سے کام کررہی ہے۔

پچھلے دو مہینے میں پاکستان کی تاریخ میں موٹرسائیکل سب سے زیادہ تعداد میں خریدی گئی ہے، پچھلی حکومتیں توانائی کے مہنگے منصوبے بنا کر گئیں۔صداقت علی عباسی نے کہا کہ قیمتیں کنٹرول کرنا ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داری ہے، ٹائیگر فورس کے رضاکار ڈپٹی کمشنر کی مدد کریں گے ان کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں، ٹائیگر فورس کا کام صرف رپورٹنگ ہے کہ مارکیٹ میں اشیاء حکومتی نرخ پر فروخت ہورہی ہیں یا نہیں۔

تازہ ترین