• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوٹیفکیشن کے باوجود سندھ میں گندم کا سرکاری کوٹہ جاری نہیں کیا گیا

اسلام آباد (حنیف خالد) درآمدی گندم کی فراوانی سے پاکستان میں اسکی قیمتیں ایک دن میں 300روپے من گر گئیں۔ ابتداء میں درآمدی گندم کے سودے 4400روپے فی سو کلوگرام ہوئے لیکن حکومت سندھ کی طرف سے فلور ملوں کو دیسی گندم کے اجراء میں تاخیر کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ میں درآمدی گندم 44سو سے بڑھ کر 52سو روپے سو کلو گرام تک چلی گئی۔ ہفتے کے دن اس میں گراوٹ آئی اور قیمتیں باون سو کی بجائے درآمدی گندم 49سو روپے تک نیچے آ گئیں۔ ادہر حکومت سندھ نے نوٹیفکیشن برائے اجرائی گندم 15اکتوبر کو جاری کیا تھا‘ مگر نہ سولہ اکتوبر اور نہ سترہ اکتوبر کو سندھ حکومت نے صوبے کی ڈیڑھ دو سو فلور ملوں کو اعلان کردہ پندرہ روزہ کوٹہ دینا شروع کیا ہے جس سے مارکیٹ میں مدوجزر پیدا ہو گیا ہے۔ 16اور 17اکتوبر کو فلور ملوں کو سرکاری گندم کے عدم اجراء کی کوئی سرکاری طور پر وضاحت حکومت سندھ نے نہیں کی لیکن پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پنجاب کے 1475روپے من کے مقابلے میں ایک سو روپے من مزید بڑھانے کی خواہاں ہے۔ دریں اثناء دیسی گندم کے ریٹ پنڈی پہنچ ساڑھے 23سو روپے من پر برقرار ہیں۔

تازہ ترین