اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ٹی ایم) کی حکومت ہٹاؤ تحریک کے دوسرے جلسے میں شرکت کے لیے کراچی پہنچنے والی سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کراچی پہنچ گئیں۔
کراچی ایئرپورٹ سے مریم نواز پیپلز پارٹی کی جانب سے بھیجی گئی پی پی رہنما شرجیل میمن کی خصوصی بم پروف گاڑی میں سوار ہو کر مزارِ قائد کی جانب ریلی کی شکل میں روانہ ہو گئیں۔
مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز قومی ایئر لائن پی آئی اے کی پرواز پی کے 303 کے ذریعے لاہور سے کراچی پہنچی ہیں جہاں بڑی تعداد میں موجود نون لیگ کے کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔
مریم نواز کی گاڑی نون لیگ کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر ڈرائیو کر رہے ہیں۔
مریم نواز کے ہمراہ ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے علاوہ نون لیگی رہنما شاہ محمد شاہ بھی موجود ہیں۔
مریم نواز ایئر پورٹ سے ریلی کی صورت میں مزارِ قائد جائیں گی، جہاں وہ بانیٔ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح اور ان کی ہمشیرہ فاطمہ جناح کے مزار پر حاضری دیں گی اور فاتحہ خوانی کریں گی۔
شارع فیصل پر استقبالیہ کیمپ پر نون لیگ کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے جو ڈھول کی تھاپ پر رقص کر رہے اور نعرے لگا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے جلسے سے پہلے پی ڈی ایم کی قیادت جلسے سے پہلے مقامی ہوٹل میں ملے گی جہاں رہنماؤں کا اجلاس ہوگا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پہلے ہی مقامی ہوٹل میں موجود ہیں، مریم نواز بھی مزارِ قائد پر حاضری کے بعد مقامی ہوٹل پہنچیں گی۔
پی ڈی ایم کے رہنما جلسے میں خطاب کے حوالے سے حکمتِ عملی طے کریں گے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ٹی ایم) کی حکومت ہٹاؤ تحریک کا دوسرا جلسہ آج ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہو رہا ہے۔
منتظمین کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جلسہ گاہ میں 50 ہزار سے زائد کرسیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، مسلم لیگ نون ، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں شریک ہوں گی۔
جلسے سے بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز، مولانا فضل الرحمٰن سمیت دیگر رہنما خطاب کریں گے۔
کراچی کے جلسے کی میزبانی پاکستان پیپلز پارٹی کر رہی ہے جس کے لیے باغِ جناح میں 3 مختلف اسٹیج بنائے گئے ہیں، مرکزی اسٹیج قائدین و مرکزی رہنماؤں کے لیے بنایا گیا ہے، مزید 2 اسٹیجوں پر دیگر رہنما بیٹھیں گے۔
جلسہ گاہ اور اطراف میں دیو قامت اسکرینز اور طاقتور ساؤنڈ سسٹم نصب کیا گیا ہے، جبکہ اسٹیج کے سامنے خاردار تار اور اطراف میں کنٹینرز لگا کر دیوار بنائی گئی ہے۔
جلسہ گاہ میں خواتین شرکاء کے بیٹھنے کے لیے خاردار تاروں کے حصار میں الگ حصہ مختص کیا گیا ہے۔