بالی ووڈ کی اسٹار اداکارہ اور کوئین گرل کنگنا رناوت کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ممبئی کی عدالت میں دائر درخواست میں ساحل اشرفی سید نے خود کو کاسٹنگ ڈائریکٹر اور فٹنس ٹرینر کے طور پر متعارف کروایا ہے۔
ممبئی کی عدالت نے درخواست پر کنگنا رناوت کے خلاف مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔
ساحل اشرفی سید نے ممبئی کی عدالت میں 33 سالہ فلم انڈسٹری کی کوئین پر بالی ووڈ کو مسلسل بدنام کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ اپنی ٹوئٹس کے ذریعے دو گرہوں اور عوام میں مذہبی منافرت کو فروغ دے رہی ہے۔
ساحل اشرفی سید نے اپنی درخواست میں کنگنا رناوت کے ساتھ ان کی بہن رنگولی کا نام بھی شامل کیا اور کہا کہ مشہور اداکارہ خوب اچھے سے جانتی ہیں کہ ان کے پاس مداحوں کی بڑی تعداد ہے جو ان کے ٹوئٹس پڑھتی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کنگنا رناوت اپنے بیانات سے ہندو اور مسلم فنکاروں کے مابین تفریق پیدا کر رہی ہیں۔
ساحل اشرفی سید نے زور دیا کہ اداکارہ اپنے تمام ہی ٹوئٹس میں مذہب کو بدنیتی کے ساتھ استعمال کر رہی ہیں۔
عدالت نے کہا کہ کنگنا رناوت پر لگائے گئے تمام ہی الزامات الیکٹرانک میڈیا، ٹوئٹر اور انٹرویوز میں دیے گئے تبصروں پر مبنی ہیں، جن کی ماہر کے ذریعے مکمل تفتیش کی ضرورت ہے۔
عدالت نے متعلقہ پولیس اسٹیشن کو ہدایت کی کہ وہ اداکارہ اور ان کی بہن کے خلاف فوجداری دفعات کے تحت کارروائی اور تفتیش کا آغاز کرے۔
واضح رہے کہ کنگنا رناوت کئی بار بالی ووڈ میں اقربا پروی پر بات کر چکی ہیں، ممبئی میں اپنا دفتر توڑے جانے پر انہوں نے مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ کو بھی آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
انہوں نے ایک بیان میں کانگریس رہنما سونیا گاندھی سے مدد مانگی تھی اور ساتھ ہی انھیں طنز کا نشانہ بھی بنایا تھا۔