انسان کی عظمت
کل میں انسان کی عظمت پر لکھ رہا تھا کہ، اچانک محلے میں بہت شور اور اونچی اونچی آوازیں سنائی دینے لگیں، باہر نکل کر دیکھا تو دو آدمی چیخ و پکار کر رہے تھے۔
ایک کہہ رہا تھا. "تو اپنا بھونکنا بند کر" دوسرا کہنے لگا۔ "میں نہیں تو بھونک رہا ہے"۔ قریب ہی دیکھا گیلی مٹی پرکچھ کتے میٹھی نیند سوئے ہوئے تھے!!!(کرشن چندر)
جھوٹ کے پاؤں....
جھوٹ کے پاؤں ہوتے ہیں یا نہیں، اور یہ نظر کیوں نہیں آتے، عموماً لوگ اس پر بحث کرتے ہیں۔ ہم کہتے ہیں جھوٹ کے پاؤںہوتے ہیں۔ حقیقت تو یہی ہےکہ سچ کے مقابلے میں جھوٹ جنگل کی آگ کی طرح پھیلتی ہے اور سچی بات ایک کمرے سے باہر نہیں نکلتی، بلکہ بعض لوگوں کے زبان پر بھی نہیں آتی۔ پھر جب جھوٹ کے پاؤں پھول جاتے ہیں تو سچ سامنے آہی جاتاہے!!!! (مشتاق احمد یوسفی)
ماں صدقے جائے
ابا جی مجھے بہت مارتے تھے۔ جب بھی وہ مارنے کی کوشش کرتے، امی مجھے بچالیتں۔ ایک دن میں نے سوچا کہ اگر امی مجھے ماریں تو ابا جی کیا کریں گے، یہ جاننے کے لئے میں نے امی کا کہنا نہ مانا۔ انھوں نے کہا بازار سے دہی لادو میں نہ لایا۔ انھوں نے سالن کم دیا تو میں نے زیادہ پر اصرار کیا۔ انھوں نے کہا، پیڑی پر بیٹھ کر کھانا کھاؤ۔ میںنے زمین پر بیٹھ کر کھانا شروع کر دیا۔ انھوں نے کہا بیٹا، کپڑے میلے مت کرو، میں نے پھر گستاخانہ رویہ اختیار کیا۔ مجھے پوری توقع تھی کہ امی ضرور ماریں گی، مگر انھوں نے مجھے سینے سے لگالیا، کہنےلگیں "ماں صدقے جائے، تو بیمار تو نہیں ہے"؟ اس وقت میرے آنسو تھے کہ رکتے ہی نہیں تھے۔۔۔۔۔۔!!! (مرزا ادیب)