وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گِل نے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری اور پھر رہائی پر کہا کہ قانون کے مطابق مقدمہ درج ہوا، گرفتاری ہوئی تو پھر کیسے شاہی داماد کی توہین ہوگئی۔
سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بادشاہ کے داماد نے بابائے قوم کے مزار کی توہین کی، قانون کے مطابق مقدمہ درج ہوا، گرفتاری ہوئی، شاہی داماد کی توہین ہوگئی۔
انہوں نے لکھا کہ سندھ کا شاہی خاندان منہ دکھانے کے قابل نہ رہا، پولیس کی بھی توہین ہوگئی۔
شہباز گِل کا کہنا تھا کہ پولیس کی تب توہین نہیں ہوئی جب وڈیروں کے کہنے پر غریب ہاریوں کی تذلیل کرتے تھے، تب توہین نہیں ہوئی جب سپریم کورٹ نے اومنی گروپ کے ریکارڈ میں ردوبدل پر پکڑا۔
معاون خصوصی نے یہ بھی کہا کہ پولیس کی تب توہین نہیں ہوئی جب سپریم کورٹ نے سی پی او کراچی کے عہدے سے ہٹایا۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستان کو آج فیصلہ کرنا ہے، شاہی خاندانوں کا قانون الگ اور عام عوام کا قانون الگ رکھنا یہ ظلم کا نظام ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ قانون سب کے لیے ہو گا اور اس پر عمل بھی ہوگا، انشااللّٰہ یہی پاکستان کی منزل ہے، اسٹیٹس کو آخری سانسیں لے رہا ہے، عوام کو مربوط رہنا ہو گا۔